• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایکس چینج کمپنیز کا محض دعویٰ ہی رہا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 253 تک نہ پہنچ سکا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایکس چینج کمپنیز کادعو یٰ محض دعویٰ ہی رہا ، اوپن مارکیٹ میں ڈالرکا ریٹ 253تک نہ پہنچ سکا، اس طرح ڈالر کوکو آزاد چھوڑنے کی پالیسی کا عملی نفاذ بھی نہیں ہوا،ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ڈالرکی قدرمیں اچانک 15سے20 روپے اضافے کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جس کے باعث ایکسچینج کمپنیز نے پالیسی بدل دی ۔چیئرمین ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدرکوبتدریج کم کیاجائےگا، بلیک مارکیٹ،اوپن مارکیٹ میں قیمت کےفرق کوبتدریج ختم کیا جائے گا۔جنگ کے سوال پر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا زیادہ سے زیادہ ریٹ 243 تک رہا ،تاہم اب ڈالر پر کیپ ختم کر دیا گیا ہے اس لئے بتدریج ڈالر بلیک مارکیٹ کے مساوی آجائے گا،ملک بوستان نے کہا کہ ڈالر کی سپلائی بڑھانے اور عوام کے پاس ذخیرہ کردہ ڈالر باہر لانے کے لئے ضروری ہے کہ ڈالر کی قیمت بتدریج کم کی جائے ،لیکن یہ اس وقت ہو گا جب اوپن مارکیٹ اور بلیک مارکیٹ کا ریٹ ایک ہوا گا جس کے بعد ترسیلات زر ہنڈی کے ذریعے آنے کی بجائے آفیشل چینل سے ملک میں آئےاور لوگ جمع کر دہ ڈالر مارکیٹ میں لائیں،ایک اور سوال پر انھوں نے کہا کہ ہماری اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ ملاقات مثبت رہی ہے ،ہمارا مطالبہ تھا کہ کمرشل بینک 3 ماہ سے امپورٹ کر دہ ہمارے ڈالر ہمیں نہیں دے رہے پہلے یہ رقم ایک روز میں ہمیں مل جاتی تھی ایکس چینج کمپنیز کو اسٹیٹ بینک نے ڈالر امپورٹ کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جس سے ہمارے پاس ڈالر کی قلت ہے ڈپٹی گورنر نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ایک ہفتے میں اس پر ایکشن ہو گا۔

اہم خبریں سے مزید