• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2023 میں خوراک، توانائی کے بحران ہونگے، ورلڈ اکنامک فورم

لاہور (صابر شاہ) ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال 2023ء میں دنیا کو خوراک، ایندھن اور مہنگائی کے بحران کا سامنا ہوگا آٹھویں گلوبل رسکس رپورٹ کے مطابق انسانی ترقی کےلیے مطلوب سرمایہ کاری ، سماجی اور اقتصادی ڈھانچہ شدید متاثر ہوگا۔ آئندہ دو سال میں سب سے بڑا خطرہ ضروریات زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت کا ہوگا جبکہ موسمی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ سے لاحق فطرت سے بھی چھٹکارا نہیں ملے گا جبکہ اس کے مضر اثرات آئندہ دہائی تک جاری رہیں گے۔ اشیاء ضرورت عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہو جائیں گے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا دشوار ہو جائے گا جیساکہ روس اور یوکرین کا تنازع دن بدن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ دنیا کی اقتصادیات اور معاشرے اس سے سنبھل نہیں پائیں گے ارضی سیاسی کشیدگی اور بڑھتے ہوئے سماجی اقتصادی خطرات بھی مسائل سے نمٹنے کی راہ میں حائل ہیں عالمی سطح پر توانائی کا بحران بھی حل کےلیے ترجیحی توجہ کا متقاضی ہے۔ انتہائی اہم انفرااسٹرکچر پر سائبر حملے ہورہے ہیں۔ کورونا وائرس نے بھی انسانی ترقی اور عالمی اقتصادیات کو ضرب لگائی ہے۔ جبکہ روس اور یوکرین کی جنگ نے عدم استحکام کو بڑھاوا دیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید