• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 سال سے لاپتا پولیس اہلکار ملازمت سے فارغ، عدالت سخت برہم

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو 6 سال سے لاپتا پولیس کانسٹیبل کے اہلخانہ کی درخواست پر سماعت ہوئی، اہلیہ نے کہا کہ شوہر کو تلاش نہیں کیا گیا اور نوکری سے بھی نکال دیا ، عدالت نے وکیل سرکار اور پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ سب کو جیل بھیجنے کا وقت آگیا ہے، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے ہی ڈپارٹمنٹ کے لاپتا کاسٹبل کو 6 سال سے تلاش نہیں کرسکے، شرمندہ ہونے کی بجائے آپ نے نوکری سے بھی نکال دیا، کون لاپتا کانسٹبل کو ڈھونڈ کر لائے گا؟ سرکاری وکیل نے کہا ہم نے اہلخانہ سے جواب مانگا لیکن جواب نہیں ملا، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کو کچھ معلوم ہی نہیں؟ عدالت نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو ایک ہفتہ کی مہلت دیتے ہوئے جواب طلب کرلیا، دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ میر احمد خان سندھ سیکریٹریٹ میں سیکیوریٹی کے فرائض دیتا تھا، 2012 سے سندھ پولیس میں تعینات اور 2015 میں لاپتا ہوا، 2015 سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔