• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب متاثرہ علاقوں کی خواتین کی معاشی ترقی کے بارے میں تین روزہ تربیتی ورکشاپ

پشاور(نامہ نگارخصوصی)زرعی یونیورسٹی پشاور کے فیکلٹی آف اینمل ہسبینڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز نے ہائرایجوکیشن کمیشن کی تعاؤن سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی خواتین کی معاشی ترقی اور بہبود کے حوالے سے تین روزہ تربیتی ورکشاپ (Meal/Super-Worm Production as Poultry Feed for the Employment of Rural Women in Flood Affected Areas of Khyber Pakhtunkhwa ) " خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دیہی خواتین کے روزگار کے لیے پولٹری فیڈ کے طور پر میل/ سپر ورم کی پیداوار " کے عنوان سے انعقاد کیا گیا۔پولٹری فیڈ میں میل ورم بہت اہم ہے ۔ کیڑوں کو اعلیٰ معیار، موثر، پائیدار متبادل پروٹین کے ذرائع کے طور پر استعمال کرنے کی تجاویز پیش کئے گئے ۔ پولٹری فیڈ میں پروٹین سپلیمنٹس کی قیمت کو کم کرنے کے لئے سمجھا جانے والا ایک متبادل پروٹین افزودہ کیڑے ہیں۔ مزید برآں، میل ورم میں چٹن، لوریک ایسڈ، اور اینٹی مائکروبیل پیپٹائڈس چکن کی صحت کو فروغ دیتے ہیں۔ مرغی کی خوراک میں کیڑوں کو خشک یا تازہ شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زندہ (تازہ) کیڑے پولٹری کے لئے قدرتی طریقہ ہیں۔ میل ورم ایک اہم کیڑا ہے جو پولٹری کی خوراک میں سویا بین اور مچھلی کے گوشت کے متبادل پروٹین کے طور پر استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مرغیوں کے لئے میل ورم پروٹین، چکنائی، توانائی اور فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میل ورم کو ہم پروٹین کی جگہ بطور نامیاتی خوراک استعمال کرے گے جس کا فائدہ ایک تو ہمیں معیاری خوراک کی وجہ سے پولٹری پیداوار کی کوالٹی بہتر ہوگی اور ہمیں اومیگا تھری انڈے اور گوشت میسر ہونگے۔ جو امراض قلب کے مریضوں کو بھی مفید ہونگے۔اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت ، ڈین پروفیسر ڈاکٹر سرزمین خان اور چیئرپرسن شعبہ پولٹری سائنس ڈاکٹر نائلہ امتیاز نے ورکشاپ سے خطاب کیا اور امید ظاہر کی کہ ورکشاپ میں حصہ لینے والے خواتین کو کافی کچھ سکھانے کا موقع ملا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہاں جو کچھ سیکھا ہیں اب اس کو عام خواتین تک پہنچانے کی ضرورت ہیں تاکہ انہیں بھی اس سے استفادہ حاصل ہو۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے مزید کہا کہ معاشی موضوع پر اس ورکشاپ کے دور رس نتائج آئیں گے، اگر ہم اپنی عبادات کے ساتھ ساتھ اپنے معاملات پر بھی توجہ دیں تو ہماری ترقی یقینی ہیں۔ عوام بچت اپنائے تاکہ ہماری انفرادی اور اجتماعی طرز زندگی بہتر ہو، اُنہوں نے اساتذہ کرام کو ریسرچ پروجیکٹس، سیمنارز، تربیتی ورکشاپس ، کانفرنسز اور طلبہ و طالبات کی تربیت پر توجہ دینے پر زور دیا۔
پشاور سے مزید