بھارت میں نمونیہ کی شکار تین ماہ کی نوزائیدہ بچی کو علاج کیلئے گرم راڈ لگائی گئی جس سے وہ جانبر نہ ہوسکی۔
ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع شاہدول میں بچی کو نمونیہ کے باعث میڈیکل کالج لایا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسی۔
حکام نے بتایا کہ بچی کو دفنا دیا گیا تھا لیکن پوسٹمارٹم کیلئے قبر کشائی کی گئی۔
ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ حکام اسپتال پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ 15 دن پہلے یہ واقعہ پیش آیا۔
ضلع شاہدول کے کلکٹر نے بتایا کہ بچی کے نمونیے کا علاج نہیں کیا گیا جس سے اس کی صحت بگڑتی رہی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بچی کی ماں نے اسے 51 بار گرم راڈ لگا کر نمونیہ کے علاج کی کوشش کی، طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال میں داخل کروا گیا۔
مدھیہ پردیش کے قبائلی علاقوں میں درد ختم کرنے کیلئے گرم راڈ سے علاج کرنے کا طریقہ رائج ہے لیکن اس سے جسم میں انفیکشن پھیل جاتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔