لندن (پی اے) ڈومنک راب کے خلاف دھونس، دھمکیوں کے الزامات وزیراعظم کیلئے، جوکچھ روز بیشتر ہی اپنی پارٹی کے چیئرمین کو فارغ کرچکے ہیں، ایک اورٹائم بم سے کم نہیں ہے۔ وزرا نے نجی طورپر اظہار خیال کرتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈومنک راب وہ دوسرے فرد ہوں گے وزیراعظم جن کو اب باہر کا راستہ دکھا سکتے ہیں۔ ڈومنک راب، جو ڈپٹی وزیراعظم کے علاوہ وزیر انصاف بھی ہیں، 3 سرکاری محکموں کی جانب سے اپنے رویئے کے بارے میں شکایات کے بعد ان دنوں انکوائری کی زد میں ہیں۔ ان کے خلاف فی الوقت رسمی طورپر 8 شکایات ہیں، سرکاری افسران کی تنظیم فرسٹ ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس کے خیال میں درجنوں افراد شکایتیں کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ڈومنک راب وزارتی آداب کی خلاف ورزی اور دھونس اور دھمکیوں کے الزامات کی مسلسل تردید کر رہے ہیں۔ یونین کے رہنما ان کو معطل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ڈومنک راب کے ساتھ کام کرنے والے متعدد لوگوں نے ان کے خلاف گواہی دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں، جو انھیں انتہائی مضبوط فرد قرار دیتے رہے ہیں، فی الوقت ان کے خلاف تمام شکایات کی تفتیش ایڈم ٹولے کے سی کررہے ہیں، وہ گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرنے اور تفتیش کے بعد تحریری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے۔ ڈومنک راب اس حوالے سے کوئی بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ڈومنک راب کے ساتھ ایک محکمے میں کام کرنے والے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈومنک راب کا معاملہ کوئی راز نہیں ہے، ہر شخص اس سے واقف ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گزشتہ اکتوبر میں ڈومنک راب کا تقرر کرتے ہوئے وزیراعظم رشی سوناک کو اس بارے میں کتنا کچھ معلوم ہونا چاہئے تھا۔نومبر میں بی بی سی پر بار بار کئے جانے والے سوالوں کے جواب میں رشی سوناک نے کہا تھا کہ انھیں ڈومنک راب کو نائب وزیراعظم مقرر کرتے ہوئے ان کے خلاف کسی شکایت کا علم نہیں تھا۔ ڈومنک راب نے بی بی سی سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ انھوں نے لوگوں کے ساتھ پیشہ ورانہ انداز میں رویہ اختیار کیا ہے۔ انھوں نے اعلیٰ اقدار کامظاہرہ کرتے ہوئے اپنے رویئے پر رسمی معذرت بھی نہیں کی۔ ان کے اتحادیوں کا اصرار ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے، وہ روزمرہ کے فرائض انجام دیتے رہیں گے اور وہ مسٹر ٹولے کے ساتھ رسمی بیٹھک میں تمام باتوں کا جواب دیں گے۔ رشی سوناک کی جانب سے وزیراعظم بننے کی کوششوں کے دوران ڈومنک راب نے ان کی بھرپور حمایت کی تھی۔