لوٹن (نمائندہ جنگ) صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت 5اگست 2019 کے اقدامات کے طور پر مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے، 42لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر آباد کرنے کے علاوہ حلقہ ہائے انتخابات تبدیل کرکے ہندو وزیر اعلی لانے کی سازش پر عمل پیرا ہے جس کے باعث انہوں نے یہ دورہ کیا ہے تاکہ عالمی برادری کو کشمیر پر بھارت کے تازہ مذموم مقاصد سے باخبر کر کے بھارت کی سازشوں کا توڑ کیا جاسکے۔ وہ لوٹن کے مقامی ریسٹورنٹ میں کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل ساؤتھ زون برطانیہ کے رہنما طارق عزیز، مرکزی نائب صدر چوہدری محمد معروف اور چوہدری شاکر علی کی جانب سے منعقدہ کنونشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے، صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ انہوں اس عرصے میں سب سے پہلے آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کرکے اسلام آباد میں کشمیر ریلی کی پھر مظفرآباد میں ریلی نکالی اور یہ پیغام دیا کہ ہمارے سیاسی اختلافات آزادی کشمیر کی جدوجہد میں رکاوٹ نہیں بننے چاہئیں پھر دورہ ترکی سے شروع کیا جو پاکستان کابرادر اسلامی ہے پھر برسلز گیا کیونکہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین میں کشمیر پر پہلے کی سطح کی حمایت نہیں رہی کیونکہ برطانیہ سے زیادہ حمایت تھی برطانیہ کے یورپ سے انخلاء سے کشمیر کو نقصان پہنچا وہ 3دن برسلز رہے تاکہ کشمیر کی یورپ کی پارلیمانی کمیٹی کو ازسر نو فعال بنایا جائے پھر برطانیہ آکر 50کے لگ بھگ ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کا موقع ملا، صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ بھارت نہ صرف پہلے سے زیادہ تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے اقدامات کر رہا ہے بلکہ پہلے سے کہیں زیادہ انسانی حقوق کی پامالیوں کامرتکب ہو رہا ہےصدرآزاد کشمیر نے بتایا کہ ،برطانیہ سمیت مختلف ممالک ہماری حمایت تو نہیں کر رہے مگر عوامی رائے کشمیر کے حق میں بڑھ رہی ہے ان کی اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سے ملاقات ہوئی انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ایجنڈے پر ہے لیکن انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے سے خود اقوام متحدہ کی خود کریڈیبیلٹی پر سوال اٹھ رہا ہے امریکہ کی سینیٹ اور وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں اور یہ واضح کیا کہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان 3 روایتی جنگیں لڑی جا چکی ہیں مگر مسئلہ حل نہیں ہوا اب تو دونوں ایتمی طاقتیں ہیں تھرڈ ورلڈ کی دو ایٹمی طاقت کو اپنے حال پر نہیں چھوڑا جاسکتا اس لیے جبوتی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن کے لیے کشمیر کے قضیہ کا حل تلاش کیا جائے۔ صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ آزادی کے لیے اپنی جانیں اور عصمتیں تک قربان کر رہے ہیں اور ہمارے کشمیر مظاہروں اور یکجہتی سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور عالمی عوامی رائے بھارت کے خلاف بن رہی ہے تو یہ کام جاری رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ کشمیر میں ہر جگہ جا رہے ہیں تاکہ کشمیری کمیونٹی کو متحرک کریں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو بے نقاب کریں۔ لارڈ قربان حسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری منفرد شخصیت ہیں ، حالات جیسے بھی ہوں کشمیر کاز کو اٹھانا اپنا فرض سمجھتے ہیں، ہم نے پہلے بھی انہیں سپورٹ کیا اب بھی ان کی کشمیر کاوشوں کی مدد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ پہلے سے بھی بڑھ چڑھ کر اپنے ایم پیز سے کشمیر کے مسئلے اور مودی کی نسل کشی کی کشمیر پالیسی کو اٹھائیں۔ ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی کشمیر کاوشوں کو زبردست خراج پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نہتے، معصوم اور بے سہارا کشمیری عوام کی آواز بننا ہمارا فرض ہے۔میئر کونسلر سمیرا سلیم نے کہا کہ جب سب کشمیری پاکستانی متحد کاوشوں کو بروئے کار لائیں گے تو بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں ۔ صدر تقریب مشیر اعزازی صدر چوہدری حکمداد نے کہا کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی کشمیر جدوجہد 40 سال سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے ہم ان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا کہ کشمیر پر دنیا کی خاموشی فکر انگیز ہے۔ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے قائد نذیر احمد قریشی نے کہا کہ بھارت کی چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی تک جاری رہے گی ۔ میزبان مرکزی نائب صدر کشمیر پیس فورم برطانیہ چوہدری محمد معروف نے اپنے خطاب میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی حمایت ہر سطح پر جاری رکھیں گے۔ چالنی حلقہ لوٹن سے کونسلر ٹام شو نے کشمیر یوں کی حمایت کا اظہار کیا ۔سماجی شخصیت ڈاکٹر طاہر محمود اور لوٹن کے دو سابق میئرز راجہ سلیم اور ریاض بٹ نے بھی اظہار خیال کیا۔چوہدری شاہپال نے کلام سیف الموک پیش کیا۔پروگرام کا آغاز مرکزی جامع مسجد لوٹن کے خطیب علامہ حافظ اعجاز احمد کی تلاوت سے کیا گیا جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر یاسین رحمان نے ادا کیے۔اس موقع پر صدر لوٹن سنٹرل ماسک چوہدری شفاعت بھی موجود تھے ۔طارق عزیز ، چوہدری معروف اور چوہدری شاکر علی کی جانب سے کھانا دیا گیا۔ قبل ازیں صدر آزاد کشمیر کو ڈھول کی کشمیری تھاپ پر ہال کے اندر لایا گیا،حاجی چوہدری محمد قربان نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے جب کہ ہال کے اندر کشمیر پی ٹی آئی کے چوہدری شکیل رفیق تھوتھالوی اور دیگر رہنماوں نے تالیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا حاجی منیر، امجد بوبی، شفقت اقبال، چوہدی محمد عظیم، چوہدری مہربان حسین، چوہدری ماجد اسماعیل ،ڈاکٹر خالد محمود، صاحبزادہ چوہدری فاروق احمد، مشیر صدر امور کشمیر ، چوہدری عابد، چوہدری شکیل رفیق تھوتھالوی، اشتیاق چوہدری، چوہدری ظفر اقبال، چوہدری آصف اقبال، راجہ شوکت، ملک پنوں خان،راجہ کمان افسر، ملک اعجاز، چوہدری محمد شریف، چوہدری مسعود اختر، حاجی اکرام مجددی، کونسلرز جاوید حسین، جویریہ حسین، راجہ نوید اور طاہر ملک سمیت بڑی تعداد میں کمیونٹی نے شرکت کی۔