• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرطان کے تشخیص شدہ افراد کی تعداد میں 2040ء تک ایک تہائی اضافے کی وارننگ

لندن (پی اے) سرطان کے تشخیص شدہ افراد کی تعداد میں2040ء تک ایک تہائی اضافہ ہوجائے گا جس سے ہر سال پہلی مرتبہ نئے کیسز کی تعداد5لاکھ سے زائد ہوجائے گی، یہ انکشاف اعدادو شمار سے ہوا ہے۔ کینسر ریسرچ یوکے، کے نئے تجزیے کے مطابق اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو سالانہ اب3لاکھ84ہزار کیس2040 میں5لاکھ6ہزار ہوجائیں گے۔ چیرٹی نے وارننگ جاری کی ہے کہ اگر حکومت اقدامات نہیں کرے گی تو این ایچ ایس پر سرطان کی نئی تشخیصوں کی بوچھاڑ کا خطرہ ہے۔ چیرٹی کے مطابق زیادہ اضافے کا سبب بوڑھی ہوتی آبادی ہے تاہم موٹاپے جیسے ایشوز بھی اضافے کا سبب بن رہے ہیں، سرطان کے10کیسز میں سے تقریباً4روکے جانے کے قابل ہیں جن میں دو کا سبب اسموکنگ اور زائد وزن یا موٹاپا ہے۔ اگر حالیہ رجحان برقرار رہا تو اسموکنگ اب اور2040ء کے درمیان10لاکھ کو کیسز کا سبب بن سکتی ہے۔ کیسز ریسرچ کے مطابق مزید لوگوں کے صحت بخش وزن کے مقابلے میں موٹے ہونے کی توقع ہے، اس کے اعدادو شمار کے مطابق2040ء تک ہر سال مجموعی طور پر سرطان سے2 لاکھ8ہزار اموات ہوں گی جو اس وقت ایک لاکھ67ہزار میں تقریباً ایک چوتھائی اضافہ ہوگا۔ مجموعی طور پر سرطان کے84لاکھ نئے کیس اور2023ء اور2040ء کے درمیان35لاکھ اموات ہوسکتی ہیں، اس وقت50فیصد کے مقابلے میں60فیصد کیسز اور 76فیصد اموات70سال اور زائد عمر کے لوگوں کی ہو سکتی ہیں۔ کیسز ریسرچ یوکے نے کہا ہے کہ اعدادو شمار حکومت کیلئے وارننگ اور اس حقیقت کا مظہر ہونے چاہئیں کہ مزید لوگوں کو کیئر کی ضرورت ہوگی۔ چیرٹی نے کہا ہے کہ سرطان سے موت سے بچنے میں برطانیہ اپنے ہم موازنہ ملکوں سے پیچھے ہے اور این ایچ ایس 2028ء تک75فیصد سرطانوں کی مرحلے ایک اور2 پر تشخیص کے اپنے عزم کے حصول کے راستے پر نہیں اور پچھلے وعدہ کردہ10سالہ کیسز پلان کی جگہ لینے والی حال ہی میں اعلان کردہ میجر کنڈیشنز اسٹریٹجی کے بھی اس مقصد کے حصول کیلئے روڈ میپ فراہم کرنے کا امکان نہیں۔ کیسز ریسرچ یوکے کی چیف ایگزیکٹو مثل مچیل نے کہا ہے کہ تجزیہ انگلینڈ میں این ایچ ایس کو چیلنجز کے بارے میں یاد دلاتا ہے جس کا سامنا اسے آنے والے برسوں میں ہوگا۔
یورپ سے سے مزید