کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ صدر، وزیراعظم اورمنتخب نمائندوں کی تنخواہیں 50 فیصد کم کی جائیں،ملک میں کسی سیاسی جماعت کے پاس اپنی معاشی ٹیم نہیں، وقت کا تقاضا ہے کہ آئین و قانون اور جمہوریت پسند عوام ، طلبا ، مزدور ، کسان ، تاجر اور دیگر طبقات مل کر ملک کے نظام کو بدلنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ملک میں امپورٹڈ اور سلیکٹڈ حکومتیں نہ بنیں اور جو پارلیمنٹ بنے وہ عوام کو جوابدہ ہو ،اس وقت ملک میں آئین ، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو مزید سیاسی اور معاشی بحرانوں سے بچایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی کسی سیاسی پارٹی کےپاس معاشی ٹیم نہیں، صدر، وزیراعظم،گورنر اور وزیراعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات اور تمام منتخب نمائندوں کی تنخواہوں میں 50فیصد کمی کی جائے، یہ بات انہوں نے آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکٹرک ورکرز یونین(سی بی اے) بلوچستان کے زیر اہتمام پاورسیکٹر کی نجکاری سے ملک کی خودمختاری ،مفاد عامہ اور ملازمین پر منفی اثرات کے موضوع پر خورشید لیبر ہال کوئٹہ میں ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔