واشنگٹن (اے پی پی)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق امریکی کردار سے متعلق عمران کے الزامات کو پھر مسترد کردیا ہے ، ہمیشہ کہا عمران کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں، اسلام آباد کیساتھ سکیورٹی تعاون اہم ہے ، پاکستان کو درپیش خطرات امریکا کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں ، پاکستان کو سکیورٹی تعاون کی بحالی کے پہلوؤں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ عوامی سطح پر اس پر بات کر سکیں، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پریس بریفنگ کے دوران سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں بائیڈن انتظامیہ کی مداخلت کے سوال پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، امریکی ترجمان نے کہا کہ ہمارے درمیان سکیورٹی کے معاملات پر تعاون موجود ہے جو دونوں کیلئے بہت اہم ہے کیونکہ پاکستان کو درپیش خطرات امریکا کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں، ہم اس کام کی قدر کرتے ہیں جو ہم مل کر کرتے ہیں اور میں اس معاملے پر اس سے زیادہ بات نہیں کر سکتا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ہم مسلسل یہ کہتے آئے ہیں کہ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی میں امریکا کے کردار کے حوالے سے الزامات میں کوئی سچائی نہیں۔ نیڈ پرائس نے عمران خان کے امریکا پر الزامات سے یو ٹرن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اس بلیم گیم کے حوالے سے تبصرہ نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ الزامات سامنے آئے ہم تب سے مسلسل کہتے آئے ہیں کہ ان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات اور تعاون کی قدر کرتے ہیں۔ہم ہمیشہ سے پاکستان کو ایک خوشحال اور جمہوری ملک کے طور پر دیکھنے کے خواہاں ہیں جو ہمارے مفادات کے لیے بہت اہم ہے اور اس نقطہ نظر میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ۔ انہوں نے کہا کہ الزامات کا یہ کھیل ختم ہو یا نہ ہو، ہم دو طرفہ تعلقات میں پروپیگنڈے یا غلط معلومات کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات ہمارے لیے قابل قدر ہیں۔پاکستان میں جہاں تک سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں کا تعلق ہے ہمارا کسی ایک سیاسی جماعت یا رہنما کی طرف سے کسی دوسری سیاسی جماعت یا رہنما کی حمایت کے حوالے سے کوئی موقف نہیں ہے ،ہم دنیا بھر میں جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں پر عملدرآمد کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے دفاعی وفد کے دورے اور پاکستان کو سکیورٹی تعاون کی بحالی کے پہلوؤں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ عوامی سطح پر اس پر بات کر سکیں۔پاکستان کئی شعبوں میں امریکا کا ایک قابل قدر شراکت دار ہے ۔