بلدیہ کراچی نے تین مارچ سے کراچی گیمز کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں پانچ ہزار سے زائد کھلاڑی اور ایتھلیکٹس 42 مختلف انڈور اور آؤٹ ڈور گیمز میں حصہ لیں گے، کراچی گیمز کا افتتاح گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کریں گے، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتا یا ہے کہ ان کھیلوں میں پانچ ہزار سے زائد کھلاڑی اور ایتھلیکٹس 42 مختلف انڈور اور آؤٹ ڈور گیمز میں حصہ لیں گے، کراچی گیمز کے انعقاد پر کے ایم سی کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوگا، کراچی میں کھیلوں کے میدانوں کو بحال اور آباد کریں گے۔
کراچی گیمز میں بڑی تعداد میں خواتین بھی حصہ لے رہی ہیں، شائقین زیادہ سے زیادہ تعداد میں کراچی گیمز کے مقابلے دیکھنے آئیں تاکہ ابھرتے ہوئے باصلاحیت کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے، گیمز کے انتظامی اور تیکنیکی امور انجام دینے کیلئے کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس میں کراچی گیمز سیکریٹریٹ قائم کردیا گیا ہے جہاں مختلف کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور ممبران سمیت ٹیکنیکل عملہ، گراؤنڈ کمیٹی موجود رہے گی۔
ان گیمز کے انعقاد کیلئے مختلف اسپانسرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، کراچی میں کھیلوں کا یہ شاندار اور منفرد میلہ تقریباً 10 روز تک جاری رہے گا، کراچی گیمز میں جن کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں کرکٹ، ہاکی، فٹبال، باسکٹ بال، شوٹنگ بال، والی بال، سوفٹ بال، نیٹ بال، ڈاج بال، کراٹے، تائیکوانڈو، جوڈو، وشو، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، اسنوکر، باکسنگ، اسکواش، شطرنج، کبڈی، کشتی رانی، کیرم، باڈی بلڈنگ، سوئمنگ، رولر اسکیٹنگ، سیپک ٹاکرا، فٹسال، رسہ کشی، جمناسٹک، ریسلنگ، تیراندازی، اسکریبل، ٹینس، سائیکل ریس، ڈنکی کارٹ ریس، آرم ریسلنگ، ماس ریسلنگ، ویٹ لفٹنگ، میراتھن ریس، فیلڈ اینڈ ٹریک کے علاوہ سندھ کا روایتی ثقافتی کھیل ملاکھڑا کبڈی اور کھوکھو شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کھیل کے میدانوں کو قبضہ مافیا سے آذاد کرا کر کھیلوں کے لئے استعما کیا جائے۔ (نصر اقبال)