• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کراچی گیمز، کھلاڑیوں کے درمیان جیت کی جنگ جاری

تصاویر: شعیب احمد

رنگا رنگ تقریب میں شروع ہونے والے کراچی گیمز کے دل چسپ اور سنسنی خیز مقابلے ان دنوں کراچی کے مختلف میدانوں میں جاری ہے جس میں مرد اور خواتین کھلاڑیوں کے درمیان جیت کی جنگ میں شدت نظر آرہی ہے، بلاشبہ دس دن جاری رہنے والے یہ مقابلے کراچی میں کھیلوں کے میدان کو آباد کرنے اور کھلاڑیوں کو متحرک بنانے میں اہم ثابت ہوں گے، کراچی کے کھلاڑیوں کو مئی میں کوئٹہ میں ہونے والے قومی گیمز کی تیاریوں میں بھی مدد گار ہوں گے۔

ایک طویل عرصے بعد بلدیہ کراچی کے تحت کراچی گیمز کا انعقاد خوش آئند بات ہے، کراچی ایک زمانے میں کھیلوں کا گڑھ تھا، اس شہر نے ملک کو قومی سطح پر ہر کھیل میں نامور کھلاڑی فراہم کئے جن کا طوطی بولتا تھا،مگر اس اچانک اس شہر کا انداز بدل گیا، کھیلوں کے میدان ویران ہوگئے،ایک جانب ہنگامہ آرائی تو دوسری طرف قبضہ مافیا نے میدانوں کو اجاڑ کے رکھ دیا، اداروں میں ٹیموں کی بندش نے بھی اس شہر کے کھلاڑیوں کو مایوسی میں دھکیل دیا، قومی ٹیموں سے کراچی کے کھلاڑی نایاب ہوگئے، ایک عرصے بعد بلدیہ کراچی نے جو قدم اٹھایا اس کو ہر طرف سے پذیرائی ملی، کھلاڑیوں میں کوشی کی لہر دوڑ گئی، جس کا کریڈٹ بلدیہ کراچی کے ایڈ منسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمان کو جاتا ہے، جنہوں نے اپنے اس اعلان کو عملی جامہ پہنایا، اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری جو حقیقی معنوں میں ایک عوامی گورنر ہیں، انہوں نے بلدیہ کراچی کے اس پلان کو کامیاب بنانے میں جو تعاون کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔

افتتاحی تقریب کے ساتھ کھیلوں کے مختلف مقابلوں میں ان کی شرکت سے کھلاڑیوں کی بھر پور حوصلہ افزائی ہورہی ہے، انہوں نے اختتامی تقریب گورنر ہائوس میں رکھنے کا اعلان کیا ہے،جس سے کھلاڑیوں میں ایک نیا جذبہ اور جوش جنم لے گا، کراچی گیمز کی افتتاحی تقریب میں ملک کے نامور کھلاڑیوں جہانگیر خان، اصلاح الدین، حنیف خان، شعیب محمد، صادق محمد، توصیف احمد، سائوتھ ایشین گیمز کی تیز ترین خاتون ایتھلیٹ نسیم حمید کو مدعو کر کے اچھی مثال قائم کی گئی، نو عمر تائی کوانڈو کھلاڑی سعد آصف نے کھلاڑیوں سے حلف لیا، جہانگیر خان نے مشعل روشن کی، اس تقریب میں اسپورٹس آرگنائز ایم نسیم، غلام محمد خان، ایاز منشی، کھیلوں کی کئی دوسری اہم شخصیات کی موجود گی نے اسے مزید جان دار بنادیا،ان کھیلوں سے سامنے آنے والے کھلاڑیوں کو مستقبل کے لئے ہیرو بنانے کی کوشش کرنا ہوگی، انہیں گروم کیا جانا چاہئے۔ 

کھیلوں کے حلقے اس بات کے خواہش مند ہے کہ کراچی گیمز کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہنا چاہئے، ماضی میں بلدیہ کے تحت مختلف کھیلوں کے مئیر کپ مقابلے بھی اس شہر کے کھلاڑیوں کو آگے لانے اور ان میں مقابلے کے جذبے کو ابھارنے میں اہم ثابت ہوئے ہیں، امید ہے کہ ڈاکٹر سیف الرحمان نے کراچی گیمز کی جو مشعل ایک طویل عرصے بعد روشن کی ہے اسے آنے والے بھی ہمیشہ روشن رکھنے کی کوشش کرے گے کیوں کہ کھیل کے میدان روشن ہوں گے تو کراچی کی روشنیاں بھی جگمگاتی رہیں گی۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید