• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیری خواتین پر بھارتی مظالم، تحریک کشمیر کی برطانوی وزیراعظم کو یادداشت پیش

لندن (پ ر) انٹرنیشنل ویمن ڈے کے موقع پر تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی کی قیادت میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور خواتین رہنماؤں نے برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کے نام ان کی رہائش گا ڈاؤننگ اسٹریٹ لندن میں یاداشت پیش کی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، خواتین کے ساتھ ہونے والے ظلم اور زیادتیوں، ہزاروں خواتین کی عصمت دری پر توجہ دلائی ۔یادداشت پیش کرنے والوں میں ممبر پارلیمنٹ جیس فلپ، پال برسٹو، افضل خان، طاہر علی، محمد یاسین، لارڈ قربان حسین، سام ٹیری، ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل محمد اسلم، نائب صدر ایسوسی ایشن آف مسلم لائرز راحیلہ جاوید، انفارمیشن سیکرٹری تحریک کشمیر برطانیہ ریحان علی، طالب علم رہنما صبا چوہدری شامل تھے ۔یادداشت میں کہا گیا کہ برطانیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت پر سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈالے کہ بھارت کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کاجمہوری حق دے ،بھارت نے اقوام متحدہ میں میں جو وعدے کئے تھے انہیں پورا کیا جائے، بھارت خواتین پر مظالم بند کرے، مقبوضہ کشمیر جانے کیلئے برطانوی اورعالمی ایڈ ایجنسیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر عائد پابندیوں کو ختم کیا جائے، برطانیہ اپنے تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو بند کرائے، بھارت کو مجبور کرے کہ وہ مذاکارات اور امن کا راستہ اختیار کرے،10لاکھ بھارتی افواج کو نکال کر مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کیلئے حالات سازگار بنائے تاکہ خطے میں پائی جانے والی کشیدگی ختم اور امن قائم ہو، یادداشت میں کہا گیا کہ کشمیری عوام اپنے حق خوداردیت کیلئے جدو جہد کررہے ہیں، کشمیریوں کو اگر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق مل جاتا تو لاکھوں کشمیری بھارت کے مظالم اور قتل عام کا نشانہ نہ بنتے۔ برطانیہ سیکورٹی کونسل کا ممبر ہے، اسے مسئلہ کشمیرکیلئے مداخلت کر کے اپنا کلیدی کردار ادا کرنا چاہئے۔ اس موقع پر ممبر آف پارلیمنٹ طاہر علی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیر اعظم رشی سوناک کی بھارتی حکومت کے خواتین پر ہونے والے مظالمکی جانب توجہ دلائی اور کہا کہ یو کے حکومت اس کا نوٹس لے اور مظلوم کشمیری خواتیں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے، مودی حکومت خواتین پر ڈھائے جانے والے ظلم اور تشدد کو بند کرے۔

یورپ سے سے مزید