• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس، یورپ بھر کی سکھ کمیونٹی کا احتجاجی مظاہرہ

پیرس ( رضا چوہدری) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل جنیوا کے 52واں اجلاس کے موقع پر یورپ میں بسنے والے سکھ کمیونٹی نے اقوام متحدہ انسانی کونسل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ احتجاجی مظاہرے کے منتظمین مان سنگھ اورگورپیت سنگھ نے اس موقع پرکہا کہ نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف حملوں اور تشدد میں اضافہ ہوا اقلیتوں کو ہندو انتہا پسند گروپوں اور حکومت کی جانب سے ہراساں کرنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ احتجاج سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سکھ کمیونٹی کے حق کی بات کرنے والوں اور خالصتان کا نام لینے والوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر قید کیا جاتا ہے اور عدالتوں کی جانب سے دی جانی والی سزا کے بعد بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا جو کہ جنیوا کنونشن ، بین الاقو امی قوانین کے خلاف اور سراسر غیر آئینی غیر قانونی ہے ۔ انڈیا میں سکھوں اور دیگر مذھبی اقلیتوں کے ساتھ مظالم میں روز با روز اضافہ ہو رہا ہے ۔ مظاہرین نے انڈین حکومت کے خلاف پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جس پر انڈین مظالم کے بارے میں فصیلات درج تھی ۔ احتجاج میں شامل مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی برادری انڈیا میں سکھوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر نوٹس لے ۔ سکھوں کے ماورا آئین قتل ، جبری گمشدگی سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے انڈیا پر دباؤ ڈالے ۔ احتجاجی مقررین کا کہنا تھا کہ وہ خالصتان کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
یورپ سے سے مزید