• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیرزمین پانی کی گرتی سطح روکنے کیلئے گھروں میں ری چارج ویل لازمی قرار دینے کی تجویز

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر)سی ڈی اے کے شعبہ واٹر سپلائی نے اسلام آ باد میںزیر زمین پانی کی تیزی سے گرتی ہوئی سطح کو روکنے اور اس میں بہتری لانے کیلئے گھروں میں ری چارج ویل کو لازمی قرار دینے کیلئے تجویز بلڈنگ کنٹرول سیکشن کو بھیج دی۔ بی سی ایس نے یہ تجویز بلڈنگ بائی لاز پر نظر ثانی کرنے والی کمیٹی کو ارسال کی گئی ہے جو اپنی سفارشات جلد دے گی۔ڈپٹی ڈی جی واٹر سپلائی سردار خان زمری نے بتایا کہ سی ڈی اے نے اربن ہارویسٹنگ پراجیکٹ شروع کیا ہے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت اسلام آ باد کے ایک سو مقامات پر ری چارج ویل بنائے جا ئیں گے ۔ اب تک 70مقامات پر یہ ویل بنائے جا چکے ہیں۔ یہ ویل سیکٹر ایچ ایٹ ‘ ایچ نائن ‘آئی ٹین اور آئی نائن سمیت مختلف علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ ان ویلز کا مقصد بارشی پانی کو واپس زمین میں بھیجنا ہے تاکہ زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوسکے جو ہر سال تین سے چار فٹکی شرح سے گر رہی ہے۔ 70ری چارج ویلز کی وجہ سے 30ملین گیلن پانی کی بچت ہوئی ہے۔ اسلام آ باد میں ہرسال 1300ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔اگر اس کا50فی صد بھی محفوظ کرلیا جا ئے تو نہ صرف پانی کی سطح بلند ہوگی بلکہ نالوں میں طغیانی کو بھی روکا جا سکے گا۔ بی سی ایس کو تجویز دی گئی ہے کہ ہر مکان کے مالک کو پابند کیا جا ئے کہ وہ چھت کے بارشی پانی کو نالی میں ڈالنے کی بجائے ری چارج ویل میں ڈالے۔اسی طرح سی ڈی اے بور کی اجازت اس شرط پر دے گا کہ مالک مکان ایک ری چارج ویل بھی بنائے جو در اصل بور ہی ہوتا ہے۔
اسلام آباد سے مزید