• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئس بینک کا بحران، مغربی ممالک میں بانڈ مارکیٹ خطرے کا شکار

کراچی (نیوز ڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے دو بڑے بینکوں (یو بی ایس اور کریڈٹ سوئیز) کے درمیان ہونے والے انضمام کے باوجود سوئس بینک کے شیئرز بدستور زوال کا شکار رہے جبکہ اس انضمام کے باوجود حالات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے مغربی ممالک کی پوری بانڈ مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یو بی ایس نے اتوار کو اپنے مخالف بینک کریڈٹ سوئیز کے اثاثہ جات خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاکہ اسے دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے۔ صارفین اور سرمایہ کاروں کا اعتماد کھونے کے بعد یہ بینک زوال کا شکار تھا۔ سوئس حکومت کی ضمانت کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کیلئے حکومت نے 9؍ ارب سوئس فرانک کی گارنٹی دی تھی۔ تاہم، معاہدے کے ایک حصہ میں طے شدہ شق کے مطابق، سوئس فنانشل مارکیٹ کے ریگولیٹر ادارے نے کریڈٹ سوئیز بینک کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے اضافی Tier-1 بانڈز کی 16؍ ارب سوئس فرانک کی مالیت کو حسابات میں صفر لکھ دے تاکہ بینک کے سرمایے کو تقویت دی جا سکے اور ساتھ ہی اس کے لیکوئڈٹی کے مسائل حل کیے جا سکیں۔ یاد رہے کہ ٹیئر ون بانڈز قرضہ جات کی ایک پر خطر قسم ہے۔ یہ بانڈز 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران کے پیش نظر تخلیق کیے گئے اور یہ چھوٹے قرضہ جات (جونیئر ڈیٹ) کی ایک قسم ہے جس کا مقصد یہ تھا کہ بینک بحران میں پھنسیں تو وہ اپنے نقصانات کو ٹیکس دہندگان کی بجائے سرمایہ کاروں کو منتقل کر دیں۔ سرمایہ کاروں کیلئے اس قسم کے بانڈز پرکشش ہیں کیونکہ ان سے زیادہ سود (منافع) ملتا ہے اسلئے وہ ان سے جڑے خطرات کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے کیونکہ ان کیلئے بانڈز سے ملنے والا منافع بہت زیادہ پرکشش ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دنیا کی بڑی مالیاتی کارپوریشنز مشکل میں ہیں۔ مختلف ملکوں میں کئی بینک دیوالیہ ہو چکے ہیں جنہیں بچانے کیلئے ان ملکوں میں مرکزی بینک جدوجہد کر رہا ہے۔ تاہم، کئی ملکوں کے مرکزی بینک بھی دلدل میں پھنسے نظر آ رہے ہیں کیونکہ نہ صرف مالیاتی اداروں بلکہ کئی اہم کارپوریشنز کے شیئرز کی صورتحال بھی غیر یقینی کا شکار ہو چکی ہے۔ اگرچہ امریکا اور یورپ میں سیاسی رہنما اور مرکزی بینک عوام کو یقین دہانی کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ ملکی مالیاتی نظام مضبوط اور مستحکم ہے لیکن سرمایہ کاروں میں پائی جانے والی گھبراہٹ کے آثار واضح ہیں یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹس بالخصوص بینکنگ سیکٹر کے شیئرز شدید اُتار چڑھاؤ کا شکار ہیں۔
اہم خبریں سے مزید