• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی مصنوعات کے تدارک کیلئے سزاؤں، بھاری جرمانوں کا مطالبہ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) پاکستان کے چیئرمین فرخ امل نے پروڈیوسرز کے مفاد اور عوام کو جعلی مصنوعات سے بچانے کیلئے آئی پی آر قانون کے سختی سے نفاذ کے ساتھ ساتھ سخت سزاؤں اور بھاری جرمانے بہت ضروری ہیں۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طویل حکمت عملی کے تحت آئی پی او پاکستان ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے بوجھل طریقہ کار کو آسان بنانے کا خواہشمند ہے جو افراد اور کمپنیوں کو اپنے اسمارٹ فونز کے ذریعے مصنوعات، خدمات اور دیگر خصوصی مواد کو رجسٹر کرنے کے قابل بنائے گا جیسا کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے۔اجلاس میں چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، صدر کے سی سی آئی محمد طارق یوسف، نائب صدر محمد حارث اگر، چیئرمین ڈبلیو ٹی او، آئی پی آر، ایف ٹی اے اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی شریک تھے۔چیئرمین آئی پی او نے کہا کہ پاکستان میں آئی پی ایک نظرانداز شدہ موضوع ہے کیونکہ یہاں کے لوگ ٹریڈ مارک، کاپی رائٹس اور پیٹنٹ کی اہمیت سے بالکل ناواقف ہیں لہٰذا ہمیں اپنے اسکولوں میں آئی پی سے متعلق نصاب متعارف کرانے کی ضرورت ہے جیسا کہ بہت سے ممالک میں کیا جاتا ہے۔فی الحال یونیورسٹی کی سطح پر صرف وہ پاکستانی طلباء ہی انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے بارے میں سیکھتے ہیں جو کسی بھی خصوصی کورس یا ڈگری کے لئے زیرتعلیم ہیں جبکہ قانونی برادری بھی اس کی اہمیت سے واقف ہے مگر عام عوام بالکل اس سے بے خبر ہے جس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اہم خبریں سے مزید