• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان نے انٹرویو میں چیئریٹی رقوم سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے آپ کا یہ کیس ہی نہیں کہ پی ٹی آئی نے باہر غیر قانونی طور پر رقم جمع کی، ڈاکے کے پیسے سے اگر کوئی زکوٰۃ دے دیتا ہے تو آپ لینے والوں پر جرم ڈال دیں گے؟ اگر کوئی چوری کے پیسے یتیم خانے میں یا مسجد میں دیتا ہے تو مسجد پر کیس بنا دیں گے؟

 ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ عمران خان تا حال مقدمہ میں شامل تفتیش نہیں ہوئے، یہ کم از کم شامل تفتیش تو ہوں، جرم نہیں بنتا ہوگا تو ایف آئی آر ختم ہو جائے گی۔

یو اے ای میں ایسے چندہ جمع نہیں کیا جاسکتا، اجازت لینا پڑتی ہے۔ جس کمپنی نے پیسے بھجوائے وہ تو کرکٹ کیلئے رجسٹرڈ ہوئی تھی۔

عدالت نے کہا اگر رقم کا غلط استعمال کیا گیا تو متاثرہ فریق تو بھیجنے والا ہوگا۔ متاثرہ شخص تو درخواست گزار ہے ہی نہیں، وفاقی حکومت کیسے متاثرہ ہوسکتی ہے؟ اسٹیٹ بینک نے کوئی نوٹس نہیں لیا تو یہ کیس ہی قابل سماعت نہیں ہے۔ اسٹیٹ بینک نے تو اپنا کام ہی نہیں کیا تو آپ کیسے پراسیکیوٹ کرنے آ گئے؟ کل اسٹیٹ بینک کہے کہ یہ ٹرانزیکشن ٹھیک تھی تو آپ کہاں کھڑے ہوں گے؟ یہ سارا کیس اسٹیٹ بینک کی ریگولیشن میں آتا ہے ، اکاؤنٹ تحریک انصاف کا ہے تو تحریک انصاف کی کمیٹی نے چلانا ہے ، عمران خان بینفشری کیسے ہوگئے؟

ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان پارٹی کے چیئرمین اور وہی بینفشری ہیں۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے طارق شفیع کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔

قومی خبریں سے مزید