• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرائے جائیں، وفاقی وزیر داخلہ

اسلام آباد(جنگ نیوز/ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے متعلق فیصلہ حرف آخر نہیں ہے‘ سپریم کورٹ خود ہی اپنے فیصلے کو ریویو کرسکتا ہے‘ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرائے جائیں ‘چیف جسٹس پاکستان نے فرمایا ہے کہ الیکشن روکنے کی کوشش کی گئی تو مداخلت کریں گے، جناب آپ مداخلت کیوں کریں گے آپ حکم کریں‘ آپ کے حکم کو رد کرنے کا تو نہیں سوچا جا سکتا، آئین میں آپ کا اختیار تسلیم کرتے ہیں لیکن کیا ہماری رائے کا آپ کے سامنے رکھنا کوئی غیر قانونی عمل ہے، ایسا الیکشن جس میں دو صوبوں میں سیاسی اور دو میں نگران حکومت ہو ملک میں عدم استحکام، انارکی اور افرا تفری لائے گا، کیا یہ رائے اس قابل بھی نہیں کہ آپ اس پر غور فر ماسکیں۔کیا ذمہ داری صرف پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کی ہے کہ الیکشن صاف شفاف ہوں۔ عمران خان کو بالاآخر گرفتار ہو ہی جانا ہے، بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی‘پارلیمنٹ ہی تمام اداروں کے دائرہ کار کا تعین کرتی ہے، یہ کسی بھی ادارہ کے اختیار کو بڑھا بھی سکتی ہے اور کمی بھی کر سکتی ہے، پارلیمنٹ حکومت اور اداروں کی رہنمائی کرے۔بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام اداروں کا اختیار پارلیمنٹ کے مرہون منت ہے۔ سیاسی بحران کے ساتھ ساتھ عدالتی بحران بھی پیدا کیا جا رہا ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ الیکشن کے حوالے سے مختلف آراء ہیں ، اس معاملے میں پارلیمنٹ کو رہنمائی کا اختیار حاصل ہے۔ ملک کو سیاسی، انتظامی اور عدالتی بحران درپیش ہے یہ بحران پہلے نہیں تھا مگر اب یہ بحران ہر روز پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ عمران خان 2013-14ء سے ملک میں افراتفری، انارکی اور بحرانی کیفیت پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہیں، مسلح جتھوں کو روکنے کے لئے نہتی پولیس کچھ نہیں کر سکتی۔ اس لئے پولیس کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے اختیار دیا جائے۔ہم الیکشن سے فرار نہیں چاہتے مگر ہم صاف شفاف اور منصفانہ الیکشن کے ذریعے ملک میں استحکام لانا چاہتے ہیں۔پنجاب میں الیکشن کے بعدبرسراقتدار حکومت کی موجودگی میں قومی اسمبلی کے انتخابات میں لیول پلینگ فیلڈ نہیں ہو گی۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہی دن الیکشن نہ ہونے سے صاف شفاف اور منصفانہ الیکشن کے انعقاد پر سوالیہ نشان اٹھیں گے۔

اہم خبریں سے مزید