• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی کا طوفان، کم ازکم تنخواہ 35؍ہزار ہونی چاہئے

اسلام آباد(مہتاب حیدر) مہنگائی کے بڑھتے ہوئے دبائو میں جب اس کی ہفتہ وار شرح 50؍ فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے حکومت نے ابھی تک کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت 25؍ ہزار روپے پر کوئی نظرثانی نہیں کی ہے تاکہ قیمتوں میں اضافے کے منفی اثرات سے بچا جاسکے۔ ایک ایسے وقت جب حکومت نے پٹرول پرکراس فیول سبسڈی (زرتلافی)، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں رمضان المبارک میں مفت آٹے کے تھیلوں کی تقسیم پر 74؍ ا رب روپے لاگت آرہی ہے، یہ حکومت کے پیش نظر نہیں ہے جبکہ مہنگائی کے طوفان میں محنت کشوں کی کم از کم اجرت 25؍ ہزار روپے ماہانہ پر نظرثانی اور اضافہ بھی حکومت کے مدنظر نہیں ہے۔ جبکہ متوسط طبقے کےلیے بھی جسم و جاں کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہورہا ہے جس کی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ بھی نشاندہی کررہے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے دبائو میں آکر بجلی، گیس اور قدرتی ایندھن کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔ حکومت نے اخراجات پورے کرنے کے لیے منی بجٹ بھی متعارف کرادیا جس میں 170؍ ارب روپے کے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید