• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن سے بہت آگے جاچکے ہیں، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ، نیوز ڈیسک) وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے سیاست کو اس اسٹیج پر لاکر کھڑا کردیا ہے جہاں اب یا تو وہ رہیں گے یا ہم، اگر ہم سمجھیں گے کہ ہمارے وجود کی نفی ہورہی ہے تو ہر حد تک جائینگےاظہر مشوانی عمران خان کے پاس ہی ہے، معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن سے بہت آگے جاچکے ہیں، دروازے ہم نے نہیں عمران خان نے بند کیے ، عمران خان نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا ہے،اگر عمران خان دشمنی کریگا تو ہم بھی اسکے ساتھ ایسا ہی کرینگے، اب جو کچھ بھی ہوگانتائج کے ذمہ دار عمران خان ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان مبشر ہاشمی سے گفتگو اور ایک انٹرویو میں کیا۔ پروگرام میں سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی بھی شریک تھے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ صدرمملکت اور وزیراعظم کو خطوط کے بجائے براہ راست تبادلہ خیال کرنا چاہئے تھا، صدر مملکت اور وزیراعظم کے درمیان بدمزگی سے اچھا پیغام نہیں گیا، رانا ثناء اللہ وزیرداخلہ ہیں انہیں احتیاط سے بات کرنی چاہئے تھی، رانا ثناء اللہ نے ہر حد میں جانے کی بات کرکے غیرمحتاط گفتگو کی ہے، سیاستدانوں کو کشتی لڑ کر ایک دوسرے کو زیرکرنا ہے توآئین و قانون کی کیا ضرورت ہے، تحریک انصاف کے ذمہ داران بھی ناشائستہ لہجہ میں غیرذمہ دارانہ گفتگو کرتے ہیں، عمران خان سیاستدانوں سے معاملہ کریں اسٹیبلشمنٹ کو فریق نہ بنائیں، اہل سیاست تہیہ کرینگے تب ہی اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور رکھنا ممکن ہوگا۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نےکہا کہ معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن سے بہت آگے جاچکے ہیں، چند مہینے پہلے نواز شریف کی واپسی کی بات ہوئی تو عمران خان دھمکیاں دے رہے تھے، عمران خان نے وزیرآباد قتل حملے کا مقدمہ ہمارے خلاف درج کرانے کی کوشش کی،ہمارے وجود کی نفی کیلئے عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں ہر غیرجمہوری حربہ اپنایا، نواز شریف سمیت ن لیگ کے تمام لیڈرز کیخلاف فاشسٹ رویہ اپنایا گیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اسے میثاق معیشت کی دعوت دی لیکن آگے سے گالیاں دی گئیں، جنرل باجوہ کہتے ہیں ان کا عمران خان سے اختلاف ہی اس بنیاد پر ہوا کہ یہ اپوزیشن کو مسئلہ سمجھتا تھا،جج صاحبان اگر اپنے بیوی بچوں کے کہنے پر فیصلے کریں تو کیا ہمارا ذہن کام نہیں کرتا، عمران خان ایک فتنہ ہے ووٹ کی طاقت سے اس کا خاتمہ کیا جانا چاہئے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا ہے،اگر عمران خان دشمنی کرے گا تو ہم بھی اس کے ساتھ ایسا ہی کرینگے، عمران خان مرنے مارنے سے آگے کوئی بات ہی نہیں کرتا، کیا ہم ہاتھوں میں بیڑیاں پہن کر بیٹھ جائیں کہ یہ کب ہمیں مارے گا، ہم نے جھوٹے مقدمے برداشت کر کے بھی اسکے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوئے تھے، پلوامہ واقعہ کے بعد ایک گھنٹہ اس کا انتظار کرتے رہے اس نے آنے سے انکار کردیا، دروازے عمران خان نے بند کیے اس کے بعد ہی ہماری طرف سے دروازے بند ہوئے، اب نتائج کے ذمہ دار عمران خان ہونگے۔ دوسری جانب ایک انٹرویو میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب موجودہ ڈائریکٹر جنرل آنٹر سروس انٹیلی جنس (ڈی جی آئی) اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے ملے تو ان سے پوچھا گیا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے جس پر ڈی جی آئی نے کہا کہ معیشت، لیکن عمران خان نے کہا کہ نہیں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اپوزیشن ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے اسوقت کی اپوزیشن کو جڑ سے ختم کرنے کا حکم دیا ہوا تھا لیکن جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ انکے ساتھ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائی، مقدمات بنانے اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرنے میں عمران خان کیساتھ برابر کے شریک تھے جبکہ میرے خلاف ہیروئن کا مقدمہ بنانے میں فیض حمید بھی عمران خان کیساتھ شریک تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جب عمران خان نے یہ واضح کیا کہ اپوزیشن کو جڑ سے ہی ختم کرنا ہے تو اس لیے انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی طرح اختیارات ہوں تو پانچ سو لوگوں کو پھانسی لگا دوں اور اسکے بعد انہوں نے قانون پاس کرکے ریٹائر ججز کو اینٹی نارکوٹس، احتساب عدالت اور دیگر مقامی عدالتوں میں تعینات کرنا تھا جن کو ہائیکورٹ کے جج کے برابر مراعات ملنی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز کو ان عدالتوں میں تعینات کرنا تھا جہاں ہمارے مقدمات جاری تھے اور ان ججز کی تعیناتی صدر مملکت نے کرنی تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جب عمران خان نے یہ منصوبہ بنایا تو پھر اسٹیبلشمنٹ نے اس میں انکا ساتھ نہیں دیا اور یہ جو کہہ رہا ہے کہ باجوہ نے میرا ساتھ نہیں دیا تو وہ یہ ایجنڈا ہی تھا اور جب باجوہ صاحب نے ساتھ نہیں دیا تو اختلاف ہوگئے اور یوں معاونت ختم ہوگئی اور انکے اتحادی جو پہلے سے ہی ناراض تھے وہ ہمارے پاس آگئے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب تک اس ملک میں عمران خان نیازی کا وجود ہے ملک میں سکون نہیں آسکتا اور نہ ہی سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اس وقت 40 کے قریب مقدمات درج ہیں اور 100 مقدمات درج ہونے کا جھوٹ ہے۔

اہم خبریں سے مزید