• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ درست نہیں افغان تارکین رہائش کیلئے ہوٹلز کا انتخاب کریں، جانی مرسر

راچڈیل (ہارون مرزا) سابق فوجیوں کے وزیر جانی مرسر نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا کہ ہوٹل میں رہائش کا مطلب کبھی بھی مکانوں سے انخلا کرنے والوں کا مستقل حل نہیں تھا، مسٹر مرسر نے افغانوں کیلئے متبادل رہائش تلاش کرنے کیلئے اہم حمایت کا وعدہ کیا اور مقامی کونسلزکیلئے اضافی مدد میں 35ملین پاؤنڈ کی اضافی امداد فراہم کی جائے گی جب کہ مقامی اتھارٹی ہاؤسنگ فنڈ کو250ملین تک بڑھایا جائے گالیکن وزیر نے ان افغانوں کو متنبہ کیا جنہوں نے نئی رہائش کی سخاوت مندانہ پیشکش کو ٹھکرا دیا انہیں دوسری پیشکش نہیں ملے گی، انہوں نے کہا کہ 9000افغانوں کو پہلے ہی آباد گھروں میں مدد فراہم کی جا چکی ہے ، مرسر نے ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ ایک ایسے وقت میں جب ٹیکس دہندگان اور ہاؤسنگ مارکیٹ پر بہت زیادہ دباؤ ہے یہ درست نہیں ہے کہ لوگ ہوٹلوں میں رہنے کا انتخاب کریں جب متبادل مناسب رہائش دستیاب ہو، انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ برطانیہ میں آنے والے نئے افغان مستقبل میں ہوٹلوں کے بجائے براہ راست مناسب رہائش میں جائیں گے ،آپریشن پٹنگ نے 2021کے موسم گرما میں افغانستان سے 15000لوگوں کا انخلا دیکھا کیونکہ مغربی افواج کے افراتفری کے بعد ملک دوبارہ طالبان کے کنٹرول میں چلا گیا تھا افغانوں کا برطانیہ میں خیرمقدم کیا گیا ہے، افغان نقل مکانی اور امدادی پالیسی کے تحت جو افغانوں کیلئے وضع کی گئی ہے جنہوں نے افغانستان میں برطانیہ کیلئے یا اس کے ساتھ کام کیا ہے اور افغان شہریوں کی بحالی کی اسکیم جو کہ گزشتہ سال جنوری میں شروع کی گئی تھی اور اس کا مقصد اگلے چند سالوں میں 20,000 لوگوں کو دوبارہ آباد کرنا ہے۔ مرسر نے ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ حکومت افغانستان میں بڑے ذاتی خطرے میں ہماری حمایت کرنے والوں کے ساتھ اپنی وابستگی میں جھکی ہوئی ہے جو قرض ہم پر واجب ہے وہ ہماری پوری قوم نے اٹھایا ہے ہمیں ان لوگوں کی حمایت کرنے کی بھی ضرورت ہے جنہیں ہم ظلم و ستم سے فرار ہونے والے حقیقی پناہ گزینوں کے طور پر برطانیہ لائے تھے۔
یورپ سے سے مزید