کراچی(اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایریا میں واقع فیکٹری کے اندر راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی، اس دوران دم گھٹنے اور لوگوں تلے دب کر خواتین اور بچوں سمیت12 افراد جاں بحق جبکہ5 زخمی ہوگئے، پولیس نے فیکٹری منیجر سمیت 7 افراد کو حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سائٹ اے تھانے کی حدود غنی چورنگی کے قریب واقع ڈائنگ فیکٹری میں راشن تقسیم کیا جا رہا تھا، افطار کا وقت قریب ہونے پر لوگوں نے جلد بازی کی اور ایک دوسرے پر چڑھ گئے جس سے وہاں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے، اس دوران وہاں موجود خواتین اور بچے بھی بھگدڑ میں گر گئے اور لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر وہاں سے بھاگنے لگے جس سے بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد کی حالت غیر ہو گئی۔ بھگدڑ مچنے کی اطلاع پر پولیس اور فلاحی ادارے کے رضا مور موقع پر پہنچے ۔بھگدڑ مچنے کے باعث ایک دیوار گر گئی اور پانی کی لائن پھٹ گئی جس کے نتیجے میں وہاں پانی بھی جمع ہوگیا۔ واقعہ میں بے ہوش ہونیوالے افراد کو سول اور عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کے مطابق حادثے میں دم گھٹنے اور لوگوں کے اوپر چڑھ جانے کے باعث تین بچوں اور خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 5 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اطلاعا ت ملی ہیں کہ کچھ زخمیوں کو قریبی اسپتال بھی لے جایا گیا تاہم اس کی فوری تصدیق نہیں ہوسکی، سول اور عباسی اسپتال میں9 متوفین کی شناخت10 سالہ وسیم ولد آصف،7 سالہ سعید ولد عمرزادہ،8 سالہ بچی ام ہانیہ دختر ارشاد،40 سالہ خورشیدہ زوجہ ظفر،40 سالہ عابدہ زوجہ راشد،45 سالہ سونیا زوجہ سعید،45 سالہ سعیدہ زادی زوجہ عمر،50 سالہ نسیمہ زوجہ شاہد اور45 سالہ واحدہ زوجہ فضل کے نام سے ہوئی جبکہ دو خواتین کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی، زخمیوں میں40 سالہ یاسمینہ زوجہ جوہری، 20 سالہ ملائکہ دختر شاہد،35 سالہ مدوہل زوجہ سعید زادہ،40 سالہ زاہد ولد رفیق اور45 سالہ نزیرہ زوجہ سدھیر شامل ہیں۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ راشن کی تقسیم کے حوالے سے نہ ہی پولیس اور نہ ہی ضلعی انتظامایہ کو آگاہ کیا گیا تھا۔ مذکورہ فیکٹری میں ہر سال راشن کی تقسیم ہوتی ہے تاہم مذکورہ واقعہ کے وقت غیرمعمولی رش تھا جن میں عورتیں اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ انہوں نے بتایا کہ معلومات لی جارہی ہیں کہ بھگدڑ کس وجہ سے مچی۔ پولیس نے فیکٹری کے منیجر سمیت 7 افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ کمپنی کا مالک عمرے پر گیا ہوا ہے جس کے آنے کے بعد اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق جس وقت راشن کی تقسیم ہورہی تھی وہاں کوئی بجلی کا تار گرا تھا جس کے بعد یہ شور مچ گیا کہ کرنٹ پھیل گیا ہے اوربھگدڑ مچ گئی، لوگوں نے بھاگنے کے لئے دیواریں بھی کودیں اس دوران ایک دیوار ٹوٹ گئی اور پانی کی لائن پھٹنے سے وہاں پانی بھی جع ہوگیا تاہم پولیس نے کرنٹ پھیلنے کی تردید کی ہے۔ ڈی سی کیماڑی مختیار علی ابڑو کے مطابق فیکٹری ملازمین سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے افسوسناک واقعات پہلے بھی پیش آچکے ہیں، یہاں ڈائنگ فیکٹری انتظامیہ مستحقین میں راشن اور نقدی تقسیم کررہی تھی، اس طرح کا پروگرام منعقد کرنے سے قبل پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرنا اور اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیکٹری انتظامیہ نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی، یہ خلاف قانون عمل ہے، فیکٹری مالک عمرے کی ادائیگی پر گیا ہوا ہے، واپس آنے پر اسے شامل تفتیش کریں گے جبکہ مزید معلومات حاصل کررہے ہیں اور فیکٹری کو سیل کردیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ متاثرہ فیکٹری میں تقریباً 500 سے 600 لوگ موجود تھے۔