• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کے سمندری پانی میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار 100 گنا بڑھ گئی

راچڈیل (نمائندہ جنگ) برطانیہ کےسمندری پانی میں مائیکرو پلاسٹک کی مقدار میں 2017کے مقابلے میں 100گنا اضافہ ہو گیا ہے۔برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پانی میں تیراکی کرنے والوں کو حالیہ برسوں کے دوران پلاسٹک کی سطح میں اضافے کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گزشتہ موسم گرما میں 2ہزار میل کے جی بی روچیلنج میں حصہ لینے والے روزر کے نے ملک کے گرد چکر لگاتے ہوئے سمندر کے پانی سے پلاسٹک کو فلٹر کیا، اس کے بعد فلٹرز کا تجزیہ پورٹسمتھ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کیا جنہوں نے پانی کے ہر مکعب میٹر میں مائیکرو پلاسٹک کے 0سے 121 ٹکڑوں کے درمیان پایا۔یونیورسٹی کے اسکول آف سول انجینئرنگ اینڈ سروے کے ڈاکٹر فے کوسیرو نے کہا کہ سمندر کی آلودگی ہماری نسل کیلئے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے، ڈیٹا سے برطانیہ کے آس پاس کے سمندروں کے حالات کے بارے میں ہماری تحقیق میں بہت اضافہ ہوگا، ایونٹ کے دوران ڈیٹا اکٹھا کرنے کیلئے استعمال ہونے والے آلات نے ہمیں بہت چھوٹے ذرات کو پکڑنے کے قابل بنایا ہے، اس لیے ہم اس بات کی زیادہ درست تصویر حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ مائیکرو پلاسٹک کہاں اور کتنے مرتکز ہیں، ہر سال پلاسٹک کا فضلہ ری سائیکل ہونے میں ناکام رہتا ہے جس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ یہ سمندر میں ختم ہو جاتا ہے، مواد کو مکمل طور پر گلنے میں ہزاروں سال لگتے ہیں۔

یورپ سے سے مزید