• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹفیشل انٹیلی جنس، کروڑوں ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ

لندن (نیوزڈیسک) مصنوعی ذہانت یا آرٹفیشل انٹیلی جنس وہ ٹیکنالوجی ہے جو روبوٹ کو انسانوں کی طرح بولنے، سننے اور کام انجام دینے کی صلاحیت پیدا کرسکے لیکن یہی ٹیکنالوجی انسان کے فائدے کے بجائے اس کے روزگار کی دشمن نظر آرہی ہے۔آرٹیفیشل انٹیلی جنس کوئی انوکھی چیز نہیں رہی یہ ٹیکنالوجی موبائل فون سے لے کر جنگی طیاروں تک ہر جگہ استعمال ہو رہی ہے لیکن اب سائنسدان اسے ایک خطرہ قرار دینے لگے ہیں۔ اے آئی ٹیکنالوجی مستقبل میں لوگوں کی ملازمتوں کے لیے کیسے خطرہ بن سکتی ہے؟ اس سلسلے میں امریکی سرمایہ کار ادارے گولڈ مین سیکز نے تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس شعبے کے لوگوں کو آرٹفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے زیادہ خطرہ ہے۔ گولڈ مین سیکز کی رپورٹ کے مطابق اگر اے آئی ٹیکنالوجی نے ان صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جن کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تو لیبر مارکیٹ بہت بری طرح متاثر ہوگی اور اس وقت صرف امریکا میں ہی دوتہائی ملازمتیں اے آئی ٹیکنالوجی کی زد پر ہیں۔رپورٹ میں اس خدشے کے پیش نظر پیشگوئی کی گئی ہے کہ 30کروڑ ملازمتیں اے آئی سے متاثر ہو سکتی ہیں۔
یورپ سے سے مزید