لندن (پی اے) حکومت انگلینڈ میں بچوں سے جنسی زیادتی کی اطلاع نہ دیناقابل سزا جرم قرار دینے پر کام کررہی ہے ،اس طرح اس جرم کی اطلاع نہ دینے والے کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،گزشتہ سال بچوں سے جنسی زیادتی کی تحقیقات کرنے والے غیر جانبدار ادارے نے اس کی سفارش کی تھی ،توقع ہے کہ اگلے چند روز وزیر داخلہ سویلا بریورمین اس حوالے سے مزید تفصیلات بتائیں گی۔ گزشتہ روز وزیرداخلہ نے بتایا کہ اس زیادتی پر خاموش رہنے کے معنی اس کوتقویت پہنچاناہے ،انھوں نے کہا حکام کو علم ہے کہ ان مسائل کی جانب سےچشم پوشی کی جاتی ہے اور انھیں نظر انداز کردیاجاتاہے۔ انھوں نے بتایا کہ اکتوبر میں IICSA نے اپنی رپورٹ میں بتایاتھا کہ انگلینڈ اور ویلز میں بچوں سے زیادتی کے واقعات ہولناک حد تک زیادہ ہیں ،IICSA کی7 سالہ تفتیش کے دوران جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے کم وبیش 7,000متاثرہ لوگوں نے گواہی دی۔ IICSA نے سفارش کی تھی کہ بچوں کے ساتھ کام کرنے والا کوئی فرد اگر جنسی زیادتی کے واقعے کی اطلاع نہیں دیتاتو اسے سزا دی جائے۔میل آن سنڈے میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں انھوں نے لکھا ہے کہ وہ پورے انگلینڈ میں اس طرح کے واقعات کی رپورٹنگ کو لازمی قرار دینے کے حوالے پر عزم ہیں۔ انھوں نے اس حوالے سے رادرہیم میں سامنے آنے والے واقعات کا بھی ذکر کیا اور لکھا ہے کہ جنسی زیادتی جیسے جرائم ملزمان کو سزا نہ دی جائے تو لوگوں کے دلوں میں انصافی کاسلگتا ہوا احساس پیدا ہوتاہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کے تحفظ کے ذمہ دار پروفیشنلز جن میں اساتذہ اور سماجی کارکن شامل ہیں کو اس طرح کے واقعات کی رپورٹ کرنے کو اپنی ذمہ داری تصور کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ اس قانون پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم رشی سوناک پیر کو بچوں کو گروم کرنے والے گینگز کے حوالے سے مزید اقدامات کا اعلان کریں گے، جنہوں نے یارکشائر کے علاقے لیڈز میں اس کا اعلان کردیا، NSPCCنے بچوں کے جنسی زیادتی کے واقعے کی رپورٹ لازمی قرار دیئے جانے کے فیصلے کو درست سمت میں صحیح قدم قرار دیا ہے لیکن کہا ہے کہ اس حوالے سے ابھی مزید کام کی ضرورت ہے۔ شیڈو ہوم سیکرٹری یووٹ کوپر نے کہا کہ لیبر پارٹی ایک عشرے سے اس طرح کی پالیسی کا مطالبہ کرتی رہی ہے اب اس بات کا اعلان کیا جانا چاہئے کہ اس قانون کا اطلاق کب سے ہوگا۔ لبرل ڈیموکریٹس نے بھی اس کا خیرمقدم کیا تاہم کہا ہے کہ حکومت کو اب عدالتوں میں زیر التو مقدمات کو کلیئر کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔