اسلام آباد (افضل بٹ) تحریک انصاف فارورڈ بلاک کے امیدوار چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کے بلا مقابلہ وزیر اعظم منتخب ہوگئے، قانون ساز اسمبلی آزاد جموں وکشمیر کے اسپیکر چوہدری انوارالحق بلا مقابلہ وزیر اعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح اسپیکر چوہدری انوار الحق نے بھی فارورڈ بلاک بنا کر وزارت عظمی کے امیدوار کے طور پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ساتھ پاور شیئرنگ فارمولے پر طویل مذاکرات کئے جس کے بعد اپوزیشن کی دونوں جماعتوں نے چوہدری انوارلحق کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ اسپیکر چوہدری انوارلحق نے اپوزیشن سے معاملات طے پانے کے بعد جمعرات رات بارہ بجے کے بعد انتخابی شیڈیول جاری کیا جس میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لئے 12:40 سے 12:55 تک کا صرف 15 منٹ کا وقت دیا گیا تھا۔ جبکہ وزیراعظم کے انتخاب کے لئے ایک بجکر 25 منٹ کا وقت دیا گیا تھا۔ وزارت عظمی کے انتخابی شیڈول کے مطابق چوہدری انوار الحق نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے تاہم مقررہ وقت کے ختم ہونے تک ان کے مدمقابل کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔ جس کے باعث چوہدری انوار الحق بلامقابلہ وزیر اعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے۔رات گئے ووٹنگ ہوئی جس میں انوار الحق کو 52 کے ایوان میں 48 ووٹ ملے۔قبل ازیں آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کے انتخاب کے لئے عمران خان کا خصوصی پیغام لیکر تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری مظفر آباد پہنچے جہاں انہوں نے تحریک انصاف کی طرف سے وزارت عظمی کے مختلف امیدواروں کے ساتھ ملاقات کے دوران چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا پیغام پہنچایا تاہم آزاد کشمیر کے مختلف وزرا کی کوششوں کے باوجود بیرسٹر سلطان محمود اور فارورڈ بلاک کے کسی بھی رکن اسمبلی کے ساتھ فواد چوہدری کی ملاقات نہ ہو سکی۔ آزاد کشمیر کے سینئر ترین وزیر خواجہ فاروق احمد، اسپیکر چوہدری انوار الحق، دیوان علی چغتائی، اظہر صادق سمیت پی ٹی آئی کے مختلف اراکین اسمبلی کو عمران خان کا پیغام دیا کہ ان مشکل حالات میں آپکا اتحاد اور ثابت قدمی ہماری سب سے بڑی طاقت بن سکتا ہے اس لئے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پارٹی کے وسیع تر مفاد کی خاطر جماعت کے نامزد کردہ امیدوار کو کامیاب بنائیں۔ دریں اثنا تحریک انصاف کے مختلف اراکین اسمبلی یہ دعوی کر رہے تھے کہ فواد چوہدری کے ذریعے عمران خان کا پیغام موصول ہونے کے بعد صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود بھی فارورڈ بلاک ختم کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں تاہم ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق رات گئے تک بھی بیرسٹر سلطان محمود اور فواد چوہدری کے مابین ملاقات کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی آزاد کشمیر اور مسلم لیگ ن پر مشتمل اپوزیشن اتحاد کے 19 اراکین اسمبلی کا اجلاس صدر پیپلز پارٹی آزادکشمیر چوہدری یسین کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وزارت عظمی کے انتخاب میں باہمی اتحاد کے ساتھ بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے۔ اجلاس کے دوران قانون ساز اسمبلی کےا سپیکر چوہدری انوار الحق کی جانب سے وزارت عظمی کے انتخابی شیڈول میں غیر آئینی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ آزاد جموں کشمیر عبوری ایکٹ 74 کے تحت سپیکر اسمبلی وزرات عظمی کی انتخاب کا فوری شیڈول جاری کرنے کے پابند تھے جس پر تاخیر کر کے وہ آئین کا مذاق اُڑا رہے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر آزاد کشمیر کی وزارت عظمی کا انتخاب کرائا جائے تاکہ فوری طور پر ہیجانی کیفیت ختم کی جاسکے۔آزاد جموں کشمیر کی وزارت عظمی کا منصب ایک ہفتہ قبل سردار تنویر الیاس کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہوا تھا جس پر نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے لئے جوڑ توڑ جاری تھا، تاہم پی ٹی آئی اور اپوزیشن جماعتوں میں سے کسی کے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں تھی جس کی وجہ سے وزیر اعظم آزاد کشمیر کا انتخابی عمل تاخیر کا شکار ہو رہا تھا۔