نئی دہلی (این این آئی)بھارت کی ایک عدالت نے 2002کے گجرات فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں بی جے پی کی سابق وزیر سمیت 68 ا فراد کو بری کر دیا۔ملزمان نے 2002میں نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات میں قتل و غارت کی، بی جے پی ،بجرنگ دل کے رہنما بھی آزاد، مقدمہ13سال چلا ،ملزمان نے 2002میں نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات میں 11لوگوں کو قتل کیا ،مقدمہ 13سال چلا ، 244گواہوں کا جائزہ لیا گیا، وزیر داخلہ امت شاہ 2017میں بی جے پی رہنما کے دفاعی گواہ کے طور پر پیش ہوئے ۔ بھارت میں انصاف کانظام بھی مکمل طور پر دم توڑ گیا،عدالتیں بھی مودی سرکار کے ماتحت دکھائی دیتی ہیں۔بھارت کی ایک عدالت نے 2002کے گجرات فسادات سے متعلق ایک مقدمے میں سابق وزیر سمیت 68افراد کو بری کر دیا۔ یہ مقدمہ 11مسلمانوں کی موت سے متعلق تھا جو تقریباً 13سال تک جاری رہنے کے بعد گذشتہ روز ایک سابق وزیر مملکت اور دیگر ملزمان کو بری کیے جانے کے ساتھ ختم ہوا۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کے نرودا گام میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران 11 لوگوں کو کس نے مارا تھا اس کی وجہ یہ ہے کہ قتل عام کے 21 سال بعد گجرات میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل کے سابق رہنما بابو بجرنگی سمیت تمام ملزمان کو نرودا گام کیس میں بری کر دیا گیا ہے۔ فیصلہ سپیشل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی ٹی) کے مقدمات کے خصوصی جج ایس کے بخشی کی عدالت نے سنایا۔