اسلام آباد ہائی کورٹ نے عسکری حکام پر الزامات کے تناظر میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمے کے اخراج کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مدعیٔ مقدمہ علاقہ مجسٹریٹ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحریری حکم نامے کے مطابق مدعیٔ مقدمہ اور پولیس کو نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت تک جواب دیں۔
رجسٹرار آفس نے کیس 11 مئی کو آئندہ سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
عدالتِ عالیہ کے تحریری حکم نامے کے مطابق عمران خان کی طرف سے اسپیشل اٹارنی فیصل چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے، جنہوں نے کہا کہ وقوعہ لاہور کا ہے، یہاں مقدمہ درج نہیں ہو سکتا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے وکیل کے مطابق مقدمے میں لگائے گئے الزامات جرم کے زمرے میں نہیں آتے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں مجسٹریٹ کی مدعیت میں عمران خان کےخلاف مقدمہ درج ہے۔
عمران خان نے اس مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ سے آج تک حفاظتی ضمانت لے رکھی ہے۔