اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی نےصحافت کے عالمی دن کے موقع پر میڈیا کی آزادی یقینی بنانے کی متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی، دوسری جانب عالمی یوم صحافت پر اپنے پیغامات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صحافت کے نگراں کردار نے شفاف حکمرانی میں مدد کی، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کرتی رہے گیوزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میڈیا کی آزادی اور صحافی حقوق کے تحفظ کیلئے قائدانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، آزادی صحافت کیلئے مثالی ماحول کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی صحافت بدترین دور سے گزر رہی ہے ، ہم ملک میں صحافت کو آزاد کرائیں گے۔ وزیر قانون و انصاف بیرسٹراعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ کیلئے آزادی صحافت کا فروغ ناگزیر ہے۔ میڈیا کی آزادی کی اہمیت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ملک بھر میں تمام صحافی آزادانہ اور انتقام کے خوف کے بغیر اپنا فرض ادا کر سکیں۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ میڈیا پر قدغن بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اپنے ٹوئٹ پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف نےمزید کہا کہ جس ماحول میں صحافی کام کرتے ہیں وہ اکثر چیلنجوں اور خطرات سے بھر پور ہوتاہے،صحافت کے واچ ڈاگ کردار نے جمہوریت اور شفاف حکمرانی کے نظریات کے فروغ میں معاونت کی ہے۔وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کا آئین آزادی صحافت اور شہریوں کی درست معلومات تک رسائی کے حق کا ضامن ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں 2018 سے 2022 تک صحافت ایک کٹھن دور سے گزری ۔صحافی معاشرے کو طاقتور بناتے ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹونے کہا کہ میڈیا پر پابندیاں جمہوریت کو کمزور اور معاشرے میں تقسیم و انتشار کا سبب بنتی ہیں، جمہوریت کی بحالی و استحکام کیلئے پیپلز پارٹی صحافی اتحاد سدا بہار اور مضبوط رہا ہے۔