کراچی( جنگ نیوز) بھارت کی مرکزی حکومت نے فوجی چھاؤنیوں کو نوآبادیاتی باقیات قراردے کر ختم کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں 62 فوجی چھاؤنیاں ختم کی جائیں گی جبکہ ہماچل پردیش میں قائم’ یول‘ کنٹونمنٹ کو کالعدم کردیا گیا ہے۔ بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے اور کیرالہ کرونیکل کے مطابق سابقہ کنٹونمنٹ کے علاقوں میں موجود تمام شہری علاقوں کو بلدیاتی اداروں سے منسلک کردیا گیا ہے جبکہ خالص فوجی علاقوں کو ملٹری اسٹیشن قرار دے کرانہیں دیوار کے ذریعے شہری علاقوں سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔خالص فوجی علاقے ( جہاں باوردی فوج تعینات ہو) کو ملٹری اسٹیشن قرار دیاجائے گا اور صرف ایسے علاقوں کا کنٹرول فوجی حکام کے پاس ہوگا جہاں کسی شہری یا بلدیاتی ادارے کی رسائی نہیں ہوگی۔ چھاؤنیوں کے جن شہری علاقوں کو بلدیاتی میونسپل کے ساتھ منسلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تمام تر تعمیر و مرمت کی ذمہ داری محکمہ بلدیات کی ہوگی۔حکومتی فیصلے کے بعد ہماچل پردیش میں قائم پہلے کنٹونمنٹ علاقے کا نام یول کردیا گیا ہے جبکہ سکندرآباد اور نصیر آباد کے کنٹونمنٹ علاقوں کو بھی چھوٹا کردیا گیا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کیرپورٹکے مطابق ’حکومتی حکام نے بتایا کہ کنٹونمنٹ علاقوں میں یہ عمل تیزی سے ہو مکمل کیاجائےگا ۔