پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ جب تمام ٹاپ ٹیمیں پاکستان آکر کرکٹ کھیل کر گئی ہیں تو ایشیا کپ کےلیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ آئی سی سی اور اے سی سی کو پاکستان کی مدد کرنی چاہیے۔ ہر وہ ٹیم اس معاملے پر پاکستان کو سپورٹ کرے جو یہاں آکر کرکٹ کھیل کر گئی ہے۔
کراچی میں جناح کالج گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سرفراز احمد نے کہا کہ 6، 7 سال میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کےلیے بہت کام کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ٹاپ ٹیمیں پاکستان آکر کھیل چکی ہیں، اب بھارت کا پاکستان نہ آنے کا کوئی جواز نہیں بنتا جس ایونٹ کا میزبان پاکستان ہے وہ ایونٹ پاکستان میں ہی ہونا چاہیے۔
سابق کپتان نے کہا کہ آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل کو اس معاملے پر پاکستان کی مدد کرنی چاہیے، ہر ٹیم پاکستان آرہی ہے یہ پاکستان کا حق بنتا ہے کہ جو کرکٹ پاکستان کو ملی وہ پاکستان میں ہی ہو کیونکہ پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کےلیے بہت جدوجہد کی ہے، مشکل وقت بھی دیکھا ہے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کےلیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)، میڈیا، سیکیورٹی فورسز اور ایجنسیوں کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے پاکستان نہ آنے پر ہر اس ٹیم کو پاکستان کی سپورٹ کرنی چاہیے جو یہاں آکر کرکٹ کھیل کر گئے ہیں۔ پاکستان کی مہمان نوازی بہت مشہور ہے اور اس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ یہ بات ہی نہیں ہونی چاہیے کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا۔ جس طرح اسٹیو اسمتھ جو روٹ دنیا کے صف اول کے کرکٹر یہاں کھیل کر گئے اسی طرح پاکستان کے لوگ بھارت کو بھی کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں اور پاک بھارت کے میچز دیکھنا چاہتے ہیں۔