• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، بلدیاتی اداروں میں میئر، ڈپٹی میئر کیلئے منتخب نمائندہ ہونے کی شرط ختم

کراچی (سہیل افضل) سندھ حکومت نے صوبے کے بلدیاتی اداروں میں میئر، ڈپٹی میئر ، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ختم کر کے شو آف ہینڈ سے کرنے کا بل منظور کر الیا، جمعرات کو سندھ اسمبلی سے منظور کردہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2023 کے تحت اب میئر ،ڈپٹی میئر ،چیئرمین اور وائس چیئرمین بننے کے لئے پہلے سے منتخب ہو نا ضروری نہیں رہا،تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے جمعرات کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیدی جس کے تحت کوئی بھی شخص میئر ڈپٹی میئر چیئرمین وائس چیئرمین کا الیکشن لڑسکے گا،منتخب میئر کو چھ ماہ کے اندر یوسی چیئرمین منتخب ہو نا ضروری ہے۔ ایکٹ میں ترمیم وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی ۔ اس موقع ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں پیش کی گئی تجاویز دیگر پارٹیوں نے بھی دی ہیں یہ ترمیم بہت اہم ہے۔اس پر ایوان میں بحث ہونی چاہیے ۔ تاہم ایوان نے کسی بحث کے بغیر ہی اس کی منظوری دیدی ، جنگ کو حاصل بل مسودے کے مطابق جس طرح وفاق میں کوئی بھی شخص 6 ماہ کے لئے وزارت کا حلف اٹھا سکتا ہے اور اسے 6 ماہ کے اندر پارلیمنٹ کا رکن بننا ضروری ہے اسی طرح اب کوئی بھی پارٹی کا عہدیدار میئر یا چیئرمین بن سکے گا اور اسے 6 ماہ کے دوران منتخب ہونا ضروری ہو گا ،ذرائع کے مطابق اس ترمیم کے بعد سندھ حکومت کو اپنی مرضی کے میئر یا ڈپٹی میئر لانے میں آسانی ہو گی ،پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے میئر ،ڈپٹی میئر ، چیئرمین اور وائس چیئرمین کی کارکردگی جانچنے میں بھی مدد ملے گی اگر کوئی عہدیدار 5 ماہ میں پارٹی قیادت کو مطمئن نہ کر سکا تو اسے ڈراپ کرنے میں بھی آسانی ہو گی ،ذرائع کے مطابق کراچی کے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کا کوئی اہم اور مضبوط رہنما یو سی کا چیئرمین منتخب نہیں ہو سکا ، لیکن نئی ترمیم کے بعد اب پارٹی مرضی کا میئر منتخب کرانے میں کا میاب ہو جائے گی۔

اہم خبریں سے مزید