روشینوں کا شہر کراچی، پولیس کی مجرمانہ خاموشی کے نتیجے میں اب لاوارث اور جرائم کا گڑھ نظر آتا ہے۔ بےبس و مجبور شہری تاحال ڈاکووں اور لیٹروں کے ہاتھوں یرغمال بنےہوئے ہیں۔ پولیس کی رٹ کہیں نطرنہیں آرہی ہے۔غیرت کےنام پر گھریلو تنازع اورذاتی دشمنی پرقتل کی وارداتوں سےعوام میں خوف اور تشویش کی لہردوڑ گئی ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ جس معاشرے میں قانون کی رٹ نہ ہو،قانون کےرکھوالے ہی قانون شکنی میں ملوث ہوں، وہاں گلہ کرنا نقارخانےمیں طوطی کی آوازکے مترادف ہی ہو گا۔ کراچی میں تواترکےساتھ ہونےوالی ہوشربا جرائم کی وارداتوں نے گزشتہ برسوں کےنہ صرف تمام ریکارڈ توڑے ہیں، بلکہ ان پرفوقیت حاصل رکھی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مسلسل قتل وغارت گری کی وارداتوں نےناکام موجودہ کراچی پولیس جاویداختراوڈھو کےجرائم کو کنٹرول کرنےکےدعوؤں کی قلعی کھول دی ہے ،ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے ایڈیشنل آئی جی کراچی کی کارکردگی صرف فوٹو سیشن تک ہی محدود ہے،جو المیے سے کم نہیں۔ گزشتہ دنوں ایک ہی روز میں مختلف علاقوں فائرنگ کے واقعات میں2 خواتین سمیت 5 افراد کا جاں بحق ہو جا نا پولیس کی اعلی کارکردگی کا بین ثبوت ہے۔
واقعات کےمطابق سرجانی ٹاون تھانے کی حدود فیزون پیٹرول پمپ کے قریب گلشن سرجانی میں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے کار سواردودھ کے بیوپاری اور اس کے دوست 36 سالہ نسیم جاوید ولد خورشید احمد اور55 سالہ بابر تنویرولد تنویر احمد کو ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ قتل کردیا اور 35 لاکھ روپے بھی لُوٹ کر بآسانی فرار ہو گئے۔ مقتول نسیم کا آبائی تعلق مظفر گڑھ سے اور وہ نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ کا رہائشی تھا، دودھ کا بیوپاری مقتول نسیم جاوید اپنے دوست بابر تنویر کے ہمراہ سرجانی ٹاون میں رقم کی وصولی کے بعد واپس گھر جاتے ہوئے موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے مقتولین کو گلشن سرجانی روڈ پر روکنے کی کوشش کی اور نہ رُکنے پر کار پر انداھ دھند فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں دونوں جاں بحق ہوگئے،مقتول نسیم کی3 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، ڈاکوؤں نےمقتولین کو سینے پر گولیاں مار کر ان کی جان لے لی۔
سعود آباد تھانے کی حدود ملیرصاحب داد گوٹھ میں پابندی کے باوجود شادی کی تقریب میں فائرنگ کی زد میں آکر 22سالہ نوجوان ارسلان ولد شاہد جاں بحق ہو گیا ، گولی اس کےسینے پر لگی، جو جان لیواثابت ہوئی ،پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتارکرکے آلہ قتل برآمدکرلیا جاں بحق ہو گیا ، ذرائع کے مطابق مقتول ارسلان کا دوست علی رضا اپنے ایک دوست سے شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کر نےکے لیےپستول لےکر آیا تھا ، پولیس نے ملزم علی رضا کو گرفتارکرکے پستول بر آمد کر لی اور مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی، مقتول ارسلان پیشے کے اعتبارسے ڈرائیور تھا۔
ادھر درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز6 خیابان ہلال عربی محل کے قریب واقع گھرمیں سگے بھائی حکیم خان نے مبینہ طور غیرت کے نام پرفائرنگ کرکے 25 سالہ نوجوان بہن صفیہ دخترغازی کو قتل کردیا، پولیس نے ملزم کوگرفتارکرکے اس کے قبضے سے آلہ قتل لائسنس یافتہ پستول برآمد کرلیا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ کے بھائی ملزم حکیم خان نے پولیس کو ابتدائی بیان دیا کہ وہ گھر میں اپنا پستول صاف کررہا تھا کہ اتفاقیہ طور پر گولی چل گئی، جو میر بہن صفیہ کو لگی اور وہ واقع پر ہی جاں بحق ہوگئی، پولیس کو مقتولہ کے بھائی کے بیان پر شک تھا، جس پر پولیس نے حکیم خان کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو اصل حقائق سامنے آگئے کہ مقتولہ کواس کے حقیقی بھائی حکیم خان نے غیرت کے نام پرفائرنگ کرکے قتل کیا ہے، ملزم نے اعتراف جُرم بھی کر لیا ،گرفتار ملزم ٹرانسپورٹ کا کام کرتا ہے۔
دوسری جانب بلدیہ ٹاؤن گلشن غازی بسمہ اللہ چوک کے قریب گھر میں دیور نے فائرنگ کر کے بھابھی کو قتل کردیا ، پولیس نے ملزم رفاقت کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ، مقتولہ5بچوں کی ماں تھی ، ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ بھابھی اور دیور کے درمیان کسی بات پر کوئی جھگڑا ہوا تھا، جس پر ملزم نے فائرنگ کرکے بھابھی کو قتل کردیا، اس وقت مقتولہ کا شوہر بھی گھرکی پہلی منزل پر تھا،فائرنگ کی آواز سُن کر اہلِ خانہ اوپر گئے، تو نورین کی لاش خون میں لت پت پڑی تھی، پولیس کے مطابق مقتولہ کا شوہر، ملزم دیور اوراس کے اہل خانہ قتل کی وجوہ بتانے سے گریز کررہے ہیں۔
تاہم پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔ پولیس اور ریسکیو عملے نےموقع پرپہنچ کر لاش سول اسپتال منتقل کی،جہاں مقتولہ کی شناخت 38سالہ نورین زوجہ شیر زادہ کے نام سے ہوئی ہے، پولیس نے جائے وقوعہ سے آلہ قتل برآمد کرلیا ہے ،اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم رفاقت کا دماغی توازن خراب ہے۔ اسی روز ملیر میں شادی کی تقریب میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی ،جہاں اس کی شناخت ارسلان ولد شاہد کے نام سے ہوئی ہے ،مقتول ارسلان کی موت پیٹ میں گولی لگنے کے باعث ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود بھینس کا لونی جوگی موڑکے قریب ذاتی دشمنی پر فائرنگ سے 50سالہ محمد افضال ولد نجیب جاں بحق ہو گیا، مقتول کو 3 گولیاں ماری گئیں ہیں۔
علاوہ ازیں ٹیپو سلطان تھانے کی حدود بلوچ کالونی سروس روڈ پر واقع بریانی کی دُکان میں مسلح ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ملازم50 سالہ عظیم ولد عمرجاں بحق، جب کہ دکان کا مالک 50 سالہ فضل محمد ولد عبدالغفور زخمی ہوگیا، فائرنگ کی آواز پر لوگ جمع ہوگئے اور فرار ہونے والے عرفان نامی ایک ڈاکو کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا کر شدیدزخمی کردیا۔ گزشتہ بدھ کے روز سائٹ سپر ہائی وے تھا نےکی حدود احسن آباد مشرق سوسائٹی میں گھر کی دہلیز پر موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے 42 سالہ عبدالباسط ولد نعیم انجینئر کو قتل کر دیااورفرار ہو گئے ۔ مقتول آٹو کیڈ انجینئر تھا اور دفتر جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ 2 ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی اور لیپ ٹاپ چھینے کی کوشش کی، اس کے مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ جان سے گیا۔
موچکو تھانے کی حدود بلدیہ حب ریور روڈ مواچھ موڑ کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 50 سالہ محمد سعید بیگ ولد انور بیگ زخمی ہوگیا۔ کورنگی صنعتی ایریا تھانے کی حدود کورنگی کراسنگ کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 26 سالہ زوہیب ولد صغیر زخمی ہوگیا ۔پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن فاروق اعظم مسجد کے قریبڈکیتی مزاحمت پر ملزمان کی فائرنگ 2 افراد 30 سالہ دانش ولد جمیل اور40 سالہ یاسین ولد عبدالقاسم زخمی ہو گئے۔
سپرہائی وے پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے باپ بیٹا زخمی ہوگئے، زخمی محمد وارث لاڑکانہ سے کراچی بیٹے کے گھر ملنے آیا تھا، باپ اور بیٹے نے ایک ڈاکو کو پکڑا تو دوسرے نے فائرنگ کردی ۔ منگھوپیر تھانے کی حدود خیرآباد امن چوک کے قریب2ڈاکو عوام کے ہتھےچڑھ گئے، تشدد سےایک ڈاکو ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا،لاش اورزخمی ڈاکوکو عباسی اسپتال منتقل کیا، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکو کی شناخت 25 سالہ ساحل عرف مالوولدسرفراز، جب کہ زخمی ڈاکوکی 22 سالہ محمد زیب ولدبخشی زیب کے نام سے ہوئی ہے۔