گلاسگو (طاہر انعام شیخ) مقبوضہ کشمیر میں جی 20ملکوں کے اجلاس کے خلاف تحریک کشمیر اسکاٹ لینڈ کے زیراہتمام گلاسگو میں مظاہرہ کیا گیا جس میں مختلف شہروں سےلوگوں نے شرکت کی ۔ بیلی کونسلر حنیف راجہ، سید طفیل حسین شاہ، ڈاکٹر جاوید حسین گل، مولاناحبیب رفیق، خورشید خاں، شوکت سلطان، کیپٹن فرید انصاری، راجہ عابد حسین اور ڈاکٹر زبیر احمد نے اپنے خطابات میں کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک ایساایشو ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے حل طلب مسائل کی فہرست میں شامل ہے چنانچہ ایسے متنازع مقام پر G20کا اجلاس منعقد کرنا خود اقوام متحدہ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت یہاں پر کانفرنس منعقد کرکے دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر ختم ہو چکا اور اب کشمیر میں صورتحال نارمل ہے جب کہ بھارت نے اس موقع پر سرینگر کوایک کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے گزشتہ کئی سال سے یہاں کرفیو نافذ ہے، کسی بھی قسم کے احتجاج کو روکنے کیلئےہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے ان پر بدترین تشدد کیا گیا اور ہزاروں افراد کو شہید کر دیا گیا رہنمائوں نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازشوں کی بھی شدید مذمت کی جس کے تحت وہ ہندوستان کے مختلف صوبوں سے غیرمسلموں کو لاکرمقبوضہ کشمیر میں آباد کر رہا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ریفرنڈم کی صورت میں مسلمانوں کی اکثریت کو ختم کر دیا جائے، رہنمائوں نے چین اور ترکی کی طرف سے کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے پر اظہار تشکر کیا جب کہ دیگرتمام مسلم ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارت کا بائیکاٹ کریں۔ بھارت کی طرف سے آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد G20کی کانفرنس میں شرکت کرنا بھارتی مظالم کی حمایت کے مترادف ہے چنانچہ تمام ایسے ممالک جو انسانی حقوق کے علمبردارہیں، ان سب کواس کانفرنس کا بائیکاٹ کرنا چاہئے تھا۔