• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمد بلال

آج کل اعلیٰ تعلیم یافتہ سے لے کر معمولی پڑھے لکھے، بلا لحاظِ عمر ہر فرد کو ’’آن لائن‘‘ کام کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ کروڑ پتی بننے کے خواب دکھا کر ’’سستی اور بہانے چھوڑیں، لاکھوں کمائیں۔‘‘، ’’چند دن میں آن لائن سے دولت مند بن جائیں۔‘‘ کے پرکشش نعرے سے لوگوں کو متاثر کرکے اپنی طرف راغب کیا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آن لائن کام کرکے بعض لوگ واقعی لاکھوں روپے ماہانہ کما رہے ہیں ،مگر یاد رکھیں کہ ہر بندہ ہر کام کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔

آن لائن فیلڈ میں کمانے کے قابل ہونے کے لیے ا تنی ہی محنت درکار ہوتی ہے جتنی عام طور پر کوئی ہنر سیکھ کر اس سے کمانے میں لگتی ہے۔ ہر ہنر اور ہر کام کو سیکھنے اور اس میں کامیابی کے لیے الگ ذہانت، قابلیت اور وقت درکار ہوتا ہے۔ اس فیلڈ میں ماہر ہونے کے بعد بھی پیشہ ورانہ طور پر کمائی کے لیے الگ معیارہوتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ آپ کمپیوٹر کے آگے بیٹھیں گے اور آپ پر ڈالروں کی برسات شروع ہو جائے گی۔

بالکل بھی عقل مندی نہیں کہ کسی کی باتوں میں آ کر چلتا کاروبار چھوڑ دیا جائے۔ لگی لگائی نوکری کو لات مار دی جائے، یا کسی کی ترغیب اور زیادہ پیسے کمانے کے لالچ میں آ کر اپنے سیکھے ہوئے ہنر سے متنفر ہو کر دوسری فیلڈ میں چھلانگ مار دی جائے۔ آن لائن فیلڈ میں کامیاب ہونے اور کمانے کی منزل تک پہنچنے کے لیے کم از کم پانچ چھے سال کا وقت درکار ہوتا ہے۔ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر، نوکری ختم کر کے آن لائن فیلڈ جوائن کرنے کی صورت میں اتنا عرصہ کہاں سے لائیں ۔گے اور گھر کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے؟

ہرنوجوان صلاحیت، سوچ اور ذہانت میں بھی دوسروں سے مختلف ہوتا ہے۔ آپ دوسروں کی باتوں سے متاثر ہونے کی بجائے اپنے آپ کو دیکھیں۔ خود کو سمجھیں اور پرکھیں۔ مطالعہ کر کے اپنی تحقیق کریں اور دیکھیں کہ آپ میں کیا کچھ کرنے کی صلاحیت موجود ہے؟ اس کے بعد کوئی راستہ منتخب کریں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے پیسے کمائے جا سکتے ہیں لیکن یاد رکھیں محنت کے بغیر کچھ نہیں ملتا۔ 

وہ جو انٹرنیٹ سے پیسے کماتے ہیں ان کی اکثریت کے پاس کوئی نہ کوئی ہنر یا فن ہوتا ہے اور وہ بہت محنت کرتے ہیں۔ آن لائن ارننگ کے لیے مہارت کے ساتھ ساتھ احتیاط بھی ضروری ہے، جس طرح عام زندگی میں محنت کر کے پیسے کمائے جاتے ہیں بالکل ایسے ہی انٹرنیٹ پر بھی محنت کر کے ہی کما سکتے ہیں۔

آج کل انٹرنیٹ کے ذریعے پیسے کمانے میں سب سے نمایا ںکام اپنی یا کسی دوسری ویب سائیٹ پر کسی چیز کی تشہیر کرنا، آن لائن چیزیں بیچنا اور کئی قسم کی خریدوفروخت ہے۔ مزید کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن کے آڈر وغیرہ آپ انٹرنیٹ کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔ کام جو بھی ہو لیکن آپ کو اس کا ہنر یا فن آنا چاہئے۔

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ تشہیر (Advertisement) کے لئے کسی مہارت کی ضرورت نہیں۔

یہ ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے۔بے شک آن لائن پیسے کمائے جا سکتے ہیں مگر سوچ سمجھ کر اس میدان میں اتریں کیونکہ یہ اتنا آسان بھی نہیں جتنا لوگ سمجھتے ہیں۔ آن لائن پیسے کمانے کو آسان نہ سمجھیں۔ یہ بھی اتنا ہی مشکل اور محنت طلب کام ہے جتنا عام زندگی میں پیسے کمانا ہے۔

آن لائن جوپیسے کماتے ہیں ان کی روٹین انتہائی خراب ہوتی ہے، نہ ان کے سونے کا پتہ ہوتا ہے اور نہ ان کے جاگنے کا۔یہ فیلڈ بھی تن آسان لوگوں کے لیے نہیں ہے،یہاں بھی دماغ اور جسم دونوں کی طاقت لگانی پڑتی ہے،اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس فیلڈ میں آپ گھر بیٹھے نوٹ چھاپ سکتے ہیں تو اسے جوائن کرنے کی غلطی مت کریں۔ 

اگر کوئی یہ سمجھتا ہے بس انٹرنیٹ سے میشن کی طرح بنا محنت کے پیسے کماسکتا ہے تو یہ صرف خام خیالی ہوگی۔ جس میں سیکھنے کا شوق ہوگا وہ اس فیلڈ میں کبھی ناکام نہیں ہوتا۔ عجیب بات یہ ہے کہ چار چار‘ پانچ پانچ سال کی ڈگریاں کر لیتے ہیں لیکن چار پانچ ماہ لگا کر ہنر سیکھنے کو تیار نہیں ہوتے۔انٹرنیٹ نے دنیا کو آپ کے کمپیوٹر میں سمیٹ دیا ہے جس کا فائدہ اٹھانا آپ کے اپنے ذہن پر منحصر ہے۔