لندن ( جنگ نیوز) برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے ہاؤس آف کامنز میں کشمیر پر ایم پی اور چیئرپرسن اے پی پی جی ڈیبی ابراہمز کی طرف سے بلائے گئے کراس پارٹی برٹش پارلیمنٹرینز کے اجلاس میں شرکت کی۔ ہائی کمشنر نے پارلیمنٹیرینز کو حال ہی میں بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں منعقدہ متنازع G-20اجلاس پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازع علاقے میں منعقد کرکے ہندوستان نے وادی میں حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی ہے، انہوں نے کہا کہ اس تقریب نے نہ صرف بھارتی قبضے میں کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کیا بلکہ اس ملک کے خوشامدی رویئے کو بھی بے نقاب کیا۔ ہائی کمشنر نے G-20جیسے عالمی گروپ پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھائے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد میں مدد کرے۔ انہوں نے G-20ممالک پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی انجینئرنگ سمیت سخت قوانین کو منسوخ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ میٹنگ کے شرکاء میں ایم پی اور چیئرپرسن اے پی پی جی آن کشمیر ڈیبی ابراہمز ، شیڈو منسٹر ،ایم پی بیرسٹر عمران حسین ، سینئر وائس چیئرمین اے پی پی جی آن کشمیر اور شیڈو منسٹر ،ایم پی افضل خان ، ایم پی جیمز ڈیلی، شریک چیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر یوکے ایم پی ریچل ہاپکنز ، وائس چیئرپرسن لیبر فرینڈز آف کشمیر یوکے، ایم پی سارہ اوون، وائس چیئرپرسن اے پی پی جی کشمیر، ایم پی پال بلوم فیلڈ ، ایم پی جِل فرنس، ایم پی سام ٹیری ، ایم پی ایلیسن تھیلیس، ایم پی جوڈتھ کمنز، ایم پی محمد یاسین اور چیئرمین جموں کشمیر سیلف ڈیٹرمینیشن موومنٹ انٹرنیشنل راجہ نجابت حسین شامل تھے۔ ہائی کمشنر نے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔