• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کے سماجی وعلمی میدان میں ہونیوالا کام یوسف عزیز مگسی کی مرہون منت ہے

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ادبا و دانشوروں نے کہا ہے کہ آج سیاسی ، سماجی وعلمی میدان میں جو کام ہورہا ہے یہ یوسف عزیز مگسی اور ان کے رفقاء کی کوششوں کا پھل ہے ، یوسف عزیز مگسی اور ان کے رفقاء نے علم و دانش عام کرنے کیلئےجو گرانقدر خدمات انجام دیں وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہیں ۔ یہ بات وحیدر زہی ر، نورجہان کہور ، محمد نواز کھوسہ اور شاہینہ رمضان نے مکتبہ یوسف عزیز مگسی اور جام درک کتابجاہ و ثقافتی مرکز کے زیراہتمام بلوچی اکیڈمی کوئٹہ میں چار کتابوں کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جبکہ تقریب کی صدارت میر یوسف عزیز مگسی کے تصویر سے کرائی گئی،تقریب کے مہمان خصوصی معروف دانشور قاضی عبدالحمید شیرزاد تھے جبکہ دیگر مہمانان میں نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ ، ڈاکٹر حکیم لہڑی ، انجینئر صدیق کھیتران تھے ۔ تقریب میں ڈاکٹر کہورخان کی کتاب قومی سوال بیسویں صدی کے تناظر میں، سیاسی و مزدور رہنما محمد رمضان میمن کی کتاب حلقہ زنجیر میں زبان ، عبدالقادر رند کی کتاب حظاب یافتگان بلوچستان اور محمد نواز کھوسہ کی کتاب صحبت پور ماضی اور حال کی رونمائی ہوئی ۔ مقررین نے کتابوںپرروشنی ڈالتے ہوئے کتابوں کو علم و دانش کے حوالے سے سیاسیات ، سماجیات ، تاریخ اور تحقیق کے میدان میں بے بہا اضافہ اور سیاسی ، جمہوری ، سماجی اقدار اور رواداری برقراررکھنے کے لئے سنجیدہ اقدام قرار دیا ۔ مقررین نے تقریب کو یوسفی نظریات سے جوڑتے ہوئے سیاسی و سماجی میدان میں اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوسف عزیز مگسی نے اپنی زندگی میں تعلیم و معیشت کی بہتری ، سیاسی و سماجی اقدار میں مثبت تبدیلیوں کے لئے کوششیں کی تھیں آج ہمارے نوجوان انہی مقاصد پر کاربند رہتے ہوئے شعور علم و دانش کے میدان میں گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ تقریب میں یوسف عزیز مگسی ، ان کے رفقاء کار اور حال ہی میں وفات پانے والے معروف دانشور و سماجی شخصیت گل حسن کلمتی ، سیاسی وسماجی شخصیت حاجی ولی محمد لہڑی اور مزدور رہنما عبدالسلام بلوچ کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
کوئٹہ سے مزید