• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت سے تنازع برقرار، ہڑتال کے باعث مختلف علاقوں میں ریل کا پہیہ جام، عوام کو مشکلات

لندن (سعید نیازی) تنخواہوں میں اضافہ کیلئے گزشتہ برس مختلف سرکاری محکموں میں ہڑتالوں کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا اس کے نتیجہ میں بیشتر یونینز کے حکام کے ساتھ معاملات طے پاگئے، لیکن ریل یونینز اور حکومت کے درمیان تنازع بدستور برقرار ہے اور جس کےتحت ٹرین ڈرائیورز کی یونین ایسلف کےتحت بدھ کو لندن سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ہڑتال کے سبب ریلوے کا پہیہ جام رہا جس سے عوام کومشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔ ایسلف کے ارکان ہفتہ 3جون کو دوبارہ ہڑتال کرینگے جبکہ ایک دوسری یونین آر ایم ٹی کے تحت جمعہ کو ہڑتال کی جائے گی۔ ہڑتال والے دنوں میں ٹرین کی بعض علاقوں میں 40فیصد سروس چلے گی جو کہ صبح ساڑھے سات سے شام ساڑھے چھ بجے تک دستیاب ہوگی۔ بعض مقامات پر ریلوے سروس مکمل بند رہے گی۔ حکومت نے یونینز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتالیں ایسے وقت منظم کی گئی ہیں جب بڑے ایونٹس منعقد ہونے ہیں جیسا کہ 3جون کو ایف اے کپ کا فائنل ہوگا لیکن ہڑتال کے سبب ٹرین سے آنے والے شائقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گزشتہ روز ہونے والی ہڑتال میں15ٹرین کمپنیاں شامل تھیں ایسلف کے جنرل سیکرٹری مک ویلین کا کہنا ہے کہ ہمارے ارکان تنازع کا جلد حل چاہتے ہیں لیکن مقصد کے حصول کیلئے طویل جدوجہد کیلئے بھی تیار ہیں۔ ایسلف اور آرایم ٹی یونین کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اب تک تنخواہ میں اضافہ کی ایسی پیشکش نہیں کی گئی ہے کہ جسے وہ اراکین کو قبول کرنے کا کہہ سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ ہڑتالوں کے دن کے تعین کے حوالے سے تنقید بے جا ہے کیونکہ یہاں کوئی ایسا دن نہیں ہوگا جب کوئی کنسرٹ وغیرہ نہ ہو۔ ریل ڈلیور گروپ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہڑتالوں سے لاکھوں افراد کو ہاف ٹرم کے موقع پر سفر کے حوالےسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہڑتال کے دنوں میں مسافروں کو سفر شروع کرنے سےٹرین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔

یورپ سے سے مزید