• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناروے میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام وزیراعظم کے مشیر کشمیر و گلگت بلتستان کے اعزاز میں تقریب

اوسلو (ناصر اکبر ) سفارت خانہ پاکستان ناروے کے زیراہتمام کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ ان کے مسائل پر گفتگو کرنے کیلئے وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ سفارتخانہ ناروے میں سفیر پاکستان سعدیہ الطاف قاضی نے قمر زمان کائرہ کا استقبال کیا اور کمیونٹی رہنماؤں کا تعارف کرایا۔ تقریب کا آغاز قومی ترانے سے کیا گیا۔ تلاوت قرآن پاک سید نعمت علی بخاری نے پیش کی۔ اسٹیج سیکرٹری کےفرائض ہیڈ آف چانسلری سارا ملک نے انجام دیئے۔ تقریب سے سفیر پاکستان سعدیہ الطاف قاضی اور مہمان خصوصی وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ نے کمیونٹی کے اراکین کے ساتھ ان کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کی اور ان مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔ تقریب میں پیپلز پارٹی ناروے کے صدر چوہدری جہانگیر نواز، شیخ طارق محمود، سیکرٹری جنرل علی اصغر شاہد، سینئر نائب صدر چوہدری اسماعیل سرور بھٹیاں، راجہ عاشق حسین، نائب صدر چوہدری محمد اشرف، اتحاد ویلفیئر یونین کے صدر چوہدری نجیب اللہ وڑائچ، چیئرمین چوہدری اشتیاق احمد برنالی، چیف پیٹرن چوہدری ظفر نواز حقیقہ، چوہدری ساجد علی، چوہدری مہر قدیر، چوہدری محمد اصغر دھکڑ، مسلم لیگ (ن) کے صدر شاہد تنویر بٹ، راجہ منصور احمد، چوہدری شبیر مہمند چک، شیخ طارق محمود، جی ایس اے پی آئی اے سکینڈے نیوین (آرگنائزر) فوکل پرسن شیخ جنید طارق، پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمر اقبال اور دیگر شریک تھے۔ تقریب سے قبل قمر زمان کائرہ کا اوسلو ائرپورٹ پر پیپلز پارٹی ناروے کے صدر چوٹہدری جہانگیر نواز سمیت پارٹی عہدیداروں اور کارکنان نے استقبال کیا اور انہیں اوسلو پہنچنے پر خوش آمدید کہا، علاوہ ازیں دوسری طرف سفارت خانہ پاکستان ناروے کے باہر تحریک انصاف ناروے انصاف یوتھ کے کارکنان نے پی ڈی ایم حکومت کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ذیشان اکرم شاہ نے روزنامہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم احتجاج مظاہرہ کر رہے ہیں اس کا سیاست سے تعلق نہیں بلکہ انسانیت سے ہے، چاہے آپ کسی بھی پارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں لیکن انسانیت کی بات ہونی چاہئے۔ ہم یہاں پر رہ رہے ہیں اور آزادی رائے کو پسند کرتے ہیں، ہم یہاں محفوظ ہیں اور آزادی رائے سے بات کر سکتے ہیں لیکن پاکستان میں کوئی آزادی رائےسے بات نہیں کر سکتا، ہمیں یہاں ان ملکوں میں آزادی اظہار کاحق ہے تو پاکستان میں بھی یہ حق ملنا چاہئے ،اس وقت 25کروڑ عوام اپنے ووٹ کا حق استعمال نہیں کر سکتے، وہ لوگ جیلوں میں سڑ رہے ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لئے بولنے کا کوئی حق نہیں رکھتے، ہم سب کو پی ڈی ایم اور فاشسٹ حکومت کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔

یورپ سے سے مزید