• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ بجٹ میں تعلیمی ایمرجنسی لگائی جائے، اے پی پی ایس ایف کا مطالبہ

کراچی( نیوز ڈیسک) پرائیویٹ اسکولوں کی نمائندہ تنظیم ( اے پی پی ایس ایف) نےکہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تعلیمی ایمرجنسی لگا کر شعبہ تعلیم میں سرمایہ کاری کو ٹیکس استثنی ٰ دیاجائے۔ ان سفارشات کے مطابق پاکستان کو 2 لاکھ نئے اسکولوں اور 25  لاکھ اساتذہ کی ضروت ہے تاکہ 2 کروڑ 50 لاکھ اسکول سے باہر بچوں کو واپس اسکولوں میں لایاجاسکے۔ اس مقصد کے لیے تعلیمی ایمرجنسی لگا کر ان تمام سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس سے استثنیٰ اور 5 سال تک ٹیکس معافی دینے کا اعلان کیاجانا چاہیے۔ اے پی پی ایس ایف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ جی ڈی پی کا کم از کم 5 فیصد تعلیم ، ریسرچ اور اعلیٰ تعلیم پر خرچ کریں تاکہ کوویڈ 19 ، حالیہ سیلاب اور مہنگائی کی بدترین صورتحال کا کچھ مداوا ہوسکے۔جو تعلیمی بجٹ مختص ہواس میں سے 25 فیصد ہائیرایجوکیشن جبکہ 75 فیصد اسکولوں کالجوں اور ٹیکنیکل ایجوکیشن پر خرچ کیاجانا چاہیے۔ حکومت تعلیم پر جوکچھ خرچ کرتی ہے وہ اعلیٰ تعلیم کے اداروں کے ہر طالبعلم پر سالانہ خرچ 100 امریکی ڈالر اور اعلیٰ تعلیم کے ہر طالب علم پر سالانہ خرچ250 امریکی ڈالر ہے۔تنظیم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ کےلیے مختص کردہ رقوم سے اندازہ ہوتا ہے کہ تعلیم حکومت کی ترجیحات میں نہیں ہے۔ پاکستان میں سرکاری تعلیم پر اخرجات کی شرح مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے بتدریج کم ہوتی جارہی ہے۔ یکے بعد دیگرے آنے والی ہر حکومت کےلیے نظریاتی طور پر تو بظاہر تعلیم اعلیٰ ترجیح رہی ہے تاہم اسکول چھوڑکرجانے والے بچوں کو واپس اسکول میں لانا اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی بڑھانا بہت بڑے چیلنج رہے ہیں۔ آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن پاکستان بھر کے پرائیویٹ اسکولز کی نمائندہ فیڈریشن ہے اور اس میں سندھ پنجاب، کےپی ،بلوچستان، اسلام آباد ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی 300 سے زائدرجسٹرڈ ایسوسی ایشنز موجود ہیں جن میں 2 لاکھ 7 ہزار پرائیویٹ اسکول، 15 لاکھ اساتذہ اور26.9 ملین طلبہ زیرتعلیم ہیں۔

اہم خبریں سے مزید