اسلام آباد (ساجد چوہدری ،اپنے نامہ نگار سے) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 24۔2023 کے بجٹ میں سائنس و ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں کے ترقیاتی منصوبوں و غیرترقیاتی اخراجات (تنخواہوں وغیرہ) کیلئے مجموعی طور پر 20ارب96 کروڑ 85لاکھ روپے مختص کئے ہیں۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں کے غیرترقیاتی اخراجات کیلئے 12 ارب96 کروڑ 85لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی ریسرچ ڈویژن کی 37سکیموں کیلئے8ارب روپے مختص کئے ہیں، ان میں 31جاری اور 6 نئی سکیمیں شامل ہیں، جاری سکیموں کیلئے ساڑھے 5ارب روپے جبکہ نئی سکیموں کیلئے اڑھائی ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، پی ایس ڈی پی کے مطابق آئندہ مالی سال میں پی کیو آئی انیشیٹیو کے تحت جاری منصوبے کیلئے سرٹیفکیشن انسنٹیو پروگرام برائے ایس ایم ایز کیلئے15کروڑ روپے، پیٹیو ریسرچ پروگرام کیلئے 19کروڑ روپے، پی سی ایس آئی آر کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور آٹومیشن منصوبہ کیلئے 200 ملین روپے، ہیمپ پراجیکٹ کیلئے 300ملین روپے، ڈویلپمنٹ آف کمپیوٹر کنٹرولڈ فرمنٹارز اینڈ پروڈکشن آف بائیو کیمیکل اینڈ بائیو پروڈکٹس کیلئے 463 ملین روپے، اسٹیبلشمنٹ آف میٹریل ریسورس سنٹر کیلئے 300 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نیشنل سنٹر آف فیلیئر اینالیسز (این سی ایف اے) کے قیام کیلئے 150 ملین روپے، سنٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی نسٹ کے قیام کیلئے 350 ملین روپے، لطیف ابراہیم نینو ٹیکنالوجی سنٹر میں انڈسٹریل پروڈکشن آف نینو میٹریل کیلئے سہولیات کے قیام کے منصوبہ کیلئے 290اعشاریہ 88 ملین روپے، پاکستان میں سٹیم (فیز۔1) کے اجراء کیلئے 200 ملین روپے، میڈیکل ایکوپمنٹ اینڈ ڈیوائسز انوویشن سنٹر کیلئے 524 ملین روپے، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سمندری پانی کی سطح کی مانیٹرنگ وغیرہ کی سکیم کیلئے 120 ملین روپے، پی سی ایس آئی آر میں ریسرچ ڈویلپمنٹ اینڈ انوویشن پروگرام کیلئے 200 ملین روپے، نوجوان طلبہ کیلئے سائنس ٹیلنٹ فریمنگ سکیم (فیز۔1) کیلئے 400 ملین روپے، نسٹ چپ ڈیزائن سنٹر کے قیام کیلئے 150 ملین روپے رکھے گئے ہیں، نئی سکیموں میں معیاری بیج کی تیاری اور کسانوں کو فراہمی کی سکیم کیلئے 600 ملین روپے، بلوچستان کے ضلع دکی میں منرل ریسورس سنٹر کے قیام کیلئے 300 ملین، این بی سی کوئٹہ میں خضدار سائنس و ٹیکنالوجی بلاک کے قیام کیلئے 200 ملین روپے، منتخب اے پی آئیز سے متعلق ریسرچ ڈویلپمنٹ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر (پی سی ایس آئی آر) کیلئے 400 ملین روپے جبکہ پاکستان میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں ڈسپلے، نمائش، کولیکشن، ریپوزیٹریز کی بہتری اور تحقیقی سہولیات میں اضافہ کیلئے 500 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔