امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کی تیل برآمدات نے 2023 میں نیا سنگ میل عبور کرلیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کنسلٹنٹس، شپنگ ڈیٹا اور معاملے سے متعلقہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔
مئی میں ایران کی خام تیل کی برآمدات 15 لاکھ بیرل یومیہ رہیں، یہ 2018 کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ ہیں۔
ڈیٹا فراہم کرنے والی تنظیم کپلر کے مطابق 2018 میں تیل برآمدات 25 لاکھ بیرل یومیہ تھیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب امریکا نے جوہری ڈیل ختم نہیں کی تھی۔
ایران نے مئی میں کہا تھا کہ اس نے اپنے خام تیل کی فراہمی کو 30 لاکھ بیرل یومیہ تک بڑھایا ہے۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے رواں ہفتے مئی میں ایران کی تیل پیداوار کو 20 لاکھ 87 ہزار بیرل یومیہ قرار دیا جو ایران کے سرکاری اعداد و شمار کے قریب تر ہے۔
ایران کی تیل برآمدات میں اس لیے اضافہ ہوا کیونکہ اوپیک پلس ممالک، روس اور دیگر اتحادیوں نے تیل برآمدات میں کمی کی ہے۔
واضح رہے کہ چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے جبکہ شام اور وینزویلا نے بھی بڑے پیمانے پر ایران سے تیل خریدا ہے۔