یمن کے سماجی فنڈ برائے ترقی کے 23 رکنی وفد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دورہ کیا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر و چیئرپرسن بینظیر اِنکم سپورٹ (بی آئی ایس پی) پروگرام شازیہ مری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان میں تبدیلی کا ایجنٹ بن چکا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کم آمدنی والے طبقوں کے لیے سماجی تحفظ کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، یہ خواتین کو بااختیار بنانے کا بہترین اور عملی طریقہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر تعلیمی وظائف سے بچوں کے اسکولوں میں داخلے میں اضا فہ ہو رہا ہے، 70 فیصد حاضری کی بنیاد پر طالب علموں کو وظیفہ دیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بی آئی ایس پی ڈیجیٹل اور مالیاتی خواندگی جیسے پروگرام متعارف کروا رہا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان اور یمن 2 برادر ممالک ہیں، اس طرح کے دوروں سے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 لاکھ مستحق خاندانوں میں 81 ارب روپے تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
اس مو قع پر یمن کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سماجی ترقی فنڈ وسیم قائد نے کہا کہ بی آئی ایس پی کم آمدنی والے افراد کی مدد کے لیے ایک بہترین ماڈل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مطالعاتی دورے سے یمن میں بھی ایسا ہی ماڈل تیار کرنے میں کافی مدد ملے گی۔