برسلز (حافظ اُنیب راشد)چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ فرانس کشمیریوں پر مظالم بند کروانے اور ان کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس پر تبصرہ کرتے ہوئے کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین نے کہا کہ فرانس اور دیگر عالمی طاقتیں جانتی ہیں کہ مودی کی حکومت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مخلتف حصوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جس کے بارے میں کئی عالمی اداروں کی رپورٹس شائع ہوچکی ہیں۔ مودی کو فرانس کا سب سے اعلیٰ اعزاز ’’گرینڈ کراس آف لیگیون آف ہانر‘‘ ملنے پر ردعمل دیتے ہوئے علی رضا نے کہاکہ مودی ہرگز اس ایوارڈ کا حقدار نہیں کیونکہ 2014میں مودی حکومت آنے کے بعد سے ابتک بھارت میں تشدد میں بہت اضافہ ہوا ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔ ہندو متعصبانہ نظریے اور مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتیوں کے خلاف جارحانہ رویے نے اس طرح کے تشدد کو بڑھاوا دیا ہے اور ریاست منی پور میں حکومتی سیکورٹی فورسز اور ہندو انتہاپسند گروپوں کے ہاتھوں عیسائی اقلیت کے حقوق کی پامالی ایک مثال ہے۔ علی رضا نے کہا کہ بھارتی جمہوریت ایک ڈھونگ ہے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت یا مدر آف ڈیموکریسی کا نئی دہلی کا دعویٰ ایک دھوکہ ہے کیونکہ مودی کے گزشتہ نو سالوں میں بھارت میں جمہوری اصول اور انسانی حقوق تیزی سے زوال پذیر ہوئے ہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہا کہ فرانس سمیت عالمی طاقتیں بھارت میں اقلیتوں کو مساوی حقوق دینے کے لیے نئی دہلی پر دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دے تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے اور کشمیریوں کو بین الاقوامی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے آزادانہ طور پر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے۔