• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھر میں ہزاروں لوگ سود خوروں کے پاس زندگی بھر مقروض

اسلام کوٹ(رپورٹ، عبدالغنی بجیر)تھر میں ہزاروں لوگ سود خوروں کے پاس زندگی بھر مقروض،سونے زیورات کی قیمت بڑھتے ہی سود خوروں کی نیت بدل گئی،انتظامیہ قانونی پیچیدگیوں کا بہانہ بنا کر کارروائی سے گریزاں۔سماجی تنظیم کا سود خوروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپاکر میں عرصہ دراز سے چلنے والی کیش رقم و سونے زیورات کے بدلے سودی لین دین اس وقت عروج پر پہنچ چکی ہے۔مٹھی،اسلام کوٹ ،چھاچھرو و نگرپارکر میں ہزاروں ملازمین کے چیک بکس جہاں سود خوروں کے پاس گروی ہیں تو عام لوگوں کے سونے کے زیورات بھی رقم کے بدلے جمع ہیں۔ذرائع کے مطابق رواں سال سے سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بعد سود کا کاروبار کرنے والے تاجروں نے نیت بدل ڈالی اور کیش اٹھائی گئی رقم کی اصل ادائیگی کے باوجود طلائی زیورات مالکان کو واپس کرنے سے جواب دے دیا ہے۔جس سے کئی لوگ ذہنی اذیت کا شکار ہونے کے ساتھ پولیس تھانوں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔چھاچھرو کے ایک معلم میر خان راہموں کے مطابق سال 2006 سے وہ سود کی ادائیگی کر رہا ہے مگر رقم نہیں اتر رہی اور چیک بک بھی نجی طور سود دینے والے تاجر کے پاس جمع ہےتاہم اس ضمن میں انکشاف ہوا ہے کہ بینکس کا عملہ بھی سودخوروں کی سر عام سپورٹ کرتا رہتا ہے جس سے وہ ضبط کردہ چیک بک استعمال کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ایس ایس پی تھرپاکر نے بھی سود خوروں کے خلاف کارروائی کااعلان تو کیا مگر تاحال عملی کارروائی شروع نہ ہو سکی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید