وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف نے مشاورت شروع کردی، یہ عمل جلد اور آسانی سے مکمل ہوجائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پرانی اور نئی مردم شماری کا الیکشن سے کیا تعلق ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ اپنی جگہ، ووٹر لسٹیں اپ ڈیٹیڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آبادی کی بنیاد پر تو صرف سیٹیں کسی جگہ کم اور بڑھ جائیں گی، حلقوں میں اضافہ یا کمی کے لیے آئینی ترمیم کرنا پڑے گی۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نئی مردم شماری آ بھی جائے تو حلقے تو یہی رہیں گے، ہم یہ کہتے تھے 2 اسمبلیوں کا پہلے الیکشن عام انتخابات کو ڈیکٹیٹ کرے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں کا سرغنہ یہ فتنہ ہے، اس نے ان لوگوں کی ذہن سازی کی، پلاننگ کی اور یہ ملک دشمنی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پہلے ادارے اور پھر ایک شخصیت کو نشانہ بنایا، جن عناصر نے 9 مئی کے واقعات کیے ہیں، ان کو اپنے جرم کا سامنا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو الیکشن میں ہونا چاہیے اور الیکشن میں ہو، عوام ووٹ کی طاقت سے فیصلہ کریں ان کو ملک میں یہ فتنہ چاہیے یا جمہوریت اور امن۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جو پی ٹی آئی کا بیانیہ اور ریڈ لائن تھی اس کے بعد انہوں نے ایک ہی طرف رخ کیا، یہ عدالت میں پیش ہوں، ضمانت کرائیں اپنی صفائی پیش کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ گواہیاں آرہی ہیں، سرحدوں سے باہر تانے بانے ہیں وقت تو لگے گا، پرویز الہٰی نے آخری 3 ماہ حکومت میں ملک کو لوٹا، ستیاناس کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ہم نے پنجاب میں الیکشن مہم کا آغاز کیا ہے، ہم سے کسی نے نہیں کہا کہ قربانی دیں یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھرپور الیکشن لڑیں گے ہر سیٹ پر امیدوار ہوگا، صوبے میں ہمیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کرنی چاہیے اس کا نقصان ہو۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم خان جہاں بھی ہیں، جیسے بھی ہیں، ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ فیملی کو ناگوار گزرے، اُن کی فیملی رابطہ کرے تو جو ہم مدد کرسکتے ہیں اس پر تیار ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی عجیب لگتی ہے کہ اعظم خان اکیلے ہی پھر رہے تھے، شہزاد اکبر کے بھائی حکومتی اداروں کی حراست میں نہیں۔