نئی دہلی (اے ایف پی/نیوزڈیسک) بھارت کی حکمراں انتہا پسند ہندوؤں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے بھارت میں جاری آزادی کی تحریکوں کو نشانہ بنانے کیلئے نئے قوانین متعارف، مسلح بغاوت، تخریبی سرگرمیوں، علیحدگی پسند سرگرمیوں یا بھارت کی خودمختاری یا اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں پر بھارتی کوڈ آف جسٹس (نئے آئی پی سی) میں ایک نیا جرم بھی شامل کیا گیا ہے۔بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ روز قانون میں اصلاحات کے تین بل پیش کئے ہیں۔ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ آئی پی سی پر نیا بل غداری کے جرم کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔ علیحدگی، مسلح بغاوت، تخریبی سرگرمیوں، علیحدگی پسند سرگرمیوں یا بھارت کی خودمختاری یا اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں پر بھارتی کوڈ آف جسٹس (نئے آئی پی سی) میں ایک نیا جرم بھی شامل کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے قانون کے تحت علیحدگی پسندی اور ملک کے خلاف جنگ جیسے جرائم کو الگ جرم قرار دیا گیا ہے۔ داؤد ابراہیم جیسے مفرور مجرموں پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلانے کی شق لائی گئی ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ سیشن کورٹ کےضلعی جج مفرور قرار دیں گے، ان کی غیر موجودگی میں بھی ان کے کیس کی سماعت ہوگی اور انہیں سزا دی جائے گی، اگر وہ سزا سے بچنا چاہتے ہیں تو بھارت آکر مقدمہ لڑیں۔