• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت، جی 20 اجلاس، ایندھن کے کم استعمال کا فیصلہ نہ ہوسکا، یوکرین حملے پر روس کی مذمت سے بھی گریز

نئی دہلی (اے ایف پی، مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے پہلے روز رکن ممالک یوکرین جنگ اورعالمی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے معاملے پر منقسم نظر آئے، یوکرینی اتحادی روس مخالف اعلامیہ میں ناکام مختلف آرا کے پیش نظر وزارتی اجلاسوں میں کوئی معاہدہ نہ ہوسکا ، سفارتی طور پر سبکی کا سامنا کرنے پر انڈیا نے رکن ممالک کو مشترکہ اعلامیہ پر رضامندی کیلئے آمادہ کیا تاہم اس میں یوکرین جنگ پر روس کی مذمت کرنے کے بجائے تمام ریاستوں کو طاقت کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیا گیاجبکہ آلودگی کا باعث بننے والے ایندھن کے استعمال میں کمی بھی اتفاق رائے نہ ہوسکا ۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ اعلامیہ متفقہ طور سمٹ کے افتتاحی روز منظور کیا گیا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ رکن ممالک کے رہنمائوں کی جانب سے صورتحال پر مختلف آراء تھی ،امریکا اور یورپی ممالک جی ٹوئنٹی مشترکہ اعلامیہ میں روس کی مذمت کیلئے دباو ڈال رہے تھے تاہم یوکرین کے اتحادی ممالک اس میں کامیاب نہ ہوسکے ،جنگ کے بارے میں مختلف خیالات اور آرا کے پیش نظر اس سال اب تک بھارت کی زیر صدارت ہونے والے جی20 کے دوران وزارتی اجلاسوں میں ایک بھی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن کا تحفظ کرنےوالے بین الاقوامی اصولوں بشمول علاقائی سالمیت اور خودمختاری، بین الاقوامی انسانی قانون، اور کثیرالجہتی نظام کو برقرار رکھیں۔اس سلسلے میں کہا گیا کہ ہم یوکرین میں ایک جامع، منصفانہ اور پائیدار امن کے حامی تمام متعلقہ اور تعمیری اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال یا استعمال کی دھمکی ناقابل قبول ہے۔اعلامیہ میں یوکرین اور روس سے اناج، خوراک اور کھاد کے محفوظ بہاؤ کے لئے بحیرہ اسود معاہدے کی بحالی پر بھی زور دیا گیا ہے جہاں روس نے جولائی میں اس معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔

اہم خبریں سے مزید