کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”بیٹل گراؤنڈ“ میں میزبان دانش انیس سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر اور بیٹسمین معین خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو سری لنکا کو لازمی طور پر اچھے مارجن سے میچ ہرانا ہوگا ورنہ باہر ہوجائے گا.
سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ سکندر بخت کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو تین چار کھلاڑیوں پر مشتمل گروپ کنٹرول کرتا ہے،اسپورٹس صحافی یحییٰ حسینی نے کہا کہ افسوس پاکستان ٹیم کی ہار کا نہیں ہے افسوس اس بات کا ہے کہ یکطرفہ میچ ہارے ہیں.
سابق کرکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ پاکستان کو انڈیا کیخلاف میچ میں کہیں مومنٹم نہیں ملا، پاکستان کا ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ درست تھا.
انڈین باؤلرز نے پچ کے مطابق باؤلنگ کی ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ بابراعظم کی کپتانی، اسپن باؤلنگ اور مڈل آرڈر پر کافی عرصہ سے بات کررہا ہوں، انڈیا نے پاکستان کو بیٹنگ، باؤلنگ، فیلڈنگ ہر شعبہ میں آؤٹ کلاس کردیا، انڈیا کی فاسٹ اور اسپن باؤلنگ ہماری باؤلنگ سے بہت زیادہ بہترتھی، ایسا لگتا ہے پاکستان کے نئے فاسٹ باؤلرز اپنی کارکردگی پر زیادہ پراعتماد ہوگئے تھے، ایسا لگ رہا تھا بابراعظم یہ سمجھ کر گراؤنڈ میں آئے تھے کہ بارش ہوجائے گی اور میچ ختم ہوجائے گا۔
سکندر بخت کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو تین چار کھلاڑیوں پر مشتمل گروپ کنٹرول کرتا ہے، پی سی بی کے لوگوں کو اپنے عہدے بچانے کیلئے عدالتوں کے چکر لگانے سے فرصت نہیں ہے۔
سابق وکٹ کیپر بیٹسمین معین خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو اپنی خامیوں کا جائزہ لینا ہوگا، پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنی چاہئے تھی ، بابراعظم نے ٹاس جیتنے کے باوجود پہلے باؤلنگ کر کے غلطی کی، بھارت کے آرڈنری باؤلرز بھی پاکستان کیلئے خطرناک ہوگئے تھے، پاکستان ٹیم لگتا ہے یہ سوچ کر میدان میں اتری تھی کہ بارش ہوجائے گی اور دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل جائے گا، پاکستان ٹیم کو پریشان نہیں ہونا چاہئے ابھی میچ باقی ہیں، پاکستان کو سری لنکا کو لازمی طور پر اچھے مارجن سے میچ ہرانا ہوگا ورنہ باہر ہوجائے گا۔
معین خان کا کہنا تھا کہ امام الحق یا فخر زمان کی جگہ عبداللہ شفیق کو اوپنر کھلایا جاسکتا ہے۔